پنجاب میں صرف پچھلے 3سال میں کم از کم 100ارب روپے کے گھپلے ہوئے ہیں ‘چوہدی پرویز الٰہی کا شہبازشریف کو چیلنج

وہ کسی بھی فورم پر آ جائیں پچھلے 9سال میں ہمارے دور کے خوشحال اور سرپلس پنجاب کا کیا حال کر دیا ہے‘پریس کانفرنس

جمعہ 2 جون 2017 18:13

پنجاب میں صرف پچھلے 3سال میں کم از کم 100ارب روپے کے گھپلے ہوئے ہیں ‘چوہدی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جون2017ء) سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں میں صرف پچھلے 3سال میں کم از کم 100ارب روپے کے گھپلے ہیں اور ہم شہبازشریف کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی فورم پر آ جائیں کہ انہوں نے پچھلے 9سال میں ہمارے دور کے خوشحال اور سرپلس پنجاب کا کیا حال کر دیا ہے۔ یہاں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جنگلہ بس، اورنج لائن سمیت ہر منصوبہ میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کے ثبوت پیش کر رہے ہیں، ن لیگ لینڈ مافیا بن چکی ہے جس نے صرف لاہور ڈویژن میں 28ارب روپے کی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے، بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں بھی سبحان اللہ جنہوں نے پنجاب کے قرضے 712 ارب روپے تک پہنچا دئیے ہیں جو ہماری حکومت میں صرف 267 ارب روپے تھے اور پھر بھی دونوں ایک دوسرے کو شاباش اور ہیرو قرار دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شہبازشریف کے نزدیک بچت وہ ہے جو ان کی جیب میں جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2007ء میں پنجاب میں ہماری حکومت کا آخری تعلیمی بجٹ کل بجٹ کا 46ئ11 فیصد یعنی 45 ارب 12کروڑ روپے تھا جبکہ رواں سال کا تعلیمی بجٹ ہمارے مقابلہ میں آدھے سے بھی کم تھا جبکہ شہبازشریف نے دانش سکولوں کا جو حال کیا ہے وہ بھی دیکھ لیں، ان سکولوں کی تعمیر کیلئے 4 ارب 88 کروڑ روپے کی ادائیگیاں غیر قانونی قرار دی گئیں جبکہ جنگلہ بس سروس پراجیکٹ ہی غیرقانونی ہے، آڈیٹر جنرل نے بھی کہا ہے کہ ECNEC نے اس کی منظوری ہی نہیں دی، پراجیکٹ میں تقریباً ایک ارب روپے کا ریکارڈ ہی نہیں ہے، ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی سے بھی ریکارڈ جلایا گیا جبکہ جنگلہ بس سٹیشنوں پر لگائے گئے برقی زینے PC-1 کے مطابق یورپ کی بجائے چین سے خرید کر 16 کروڑ 35 لاکھ کا گھپلا کیا گیا اور ان میں سے بیشتر بند ہیں، مختلف میٹریل کے زائد ریٹ سے 32 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگیاں غیرقانونی طور پر کی گئیں، جنگلہ بس کی یومیہ سبسڈی 70لاکھ ہے اور 4سال تک کل سبسڈی 10ارب 30کروڑ دے چکے ہیں اسی طرح سالانہ ڈھائی ارب سے زائد کا خسارہ ہے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ اورنج لائن پراجیکٹ چین کی سرمایہ کاری ہے لیکن میں آپ کو وفاقی حکومت کا یہ ڈاکومنٹ دکھا رہا ہوں کہ یہ چین سے قرضہ لیا گیا ہے، صرف اس پراجیکٹ میں ہم پر 128 ارب روپے قرضہ چڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ میں ناقص ستونوں کی تعمیر سے اب تک کم از کم 6ارب روپے نقصان ہو چکا ہے لیکن ٹھیکیدار کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو ہمارے عوامی فلاح کے منصوبوں سے چڑ ہے، ہم نے چراہ ڈیم اسلام آباد کے نام سے راولپنڈی اور اسلام آباد کو روزانہ 25ارب گیلن پینے کا پانی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کی لاگت 1ارب تھی اور 65کروڑ کی زمین بھی خرید لی گئی، ان کی لیت و لعل سے یہ پراجیکٹ اب 17ارب کا ہو گیا ہے، ہم نے ڈیموں اور نہروں کی تعمیر و مرمت کے خصوصی کام کروائے لیکن ان کا ٹھیکیدار اپرچناب کینال اور تریموں بیراج کی مرمت کے دوران 61 کروڑ روپے کے منصوبہ پر کام چھوڑ کر بھاگ گیا لیکن اسے 100فیصد ادائیگیاں کر دی گئیں، اسی طرح چولستان میں صاف پانی کی فراہمی سمیت دو ترقیاتی منصوبوں کی ناکامی سے 33کروڑ روپے کا نقصان ہوا، صوبہ میں 2014ء میں سڑکوں کی تعمیر میں تارکول کے کم استعمال سے 1 ارب 20کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔