یمن میں بندوق کے ذریعے تراویح کی ادائیگی سے روکنے کی مذمت

باغی طاقت کے ذریعے نمازیوں کو اغواء کرکے تراویح کی ادائیگی سے روکنے کی مجرمانہ کوشش کررہے ہیں،وزارت مذہبی امور

جمعہ 2 جون 2017 13:02

یمن میں بندوق کے ذریعے تراویح کی ادائیگی سے روکنے کی مذمت
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2017ء) یمن کی وزارت اوقاف ومذہبی امورنے دارالحکومت صنعاء میں حوثی باغیوں کی طرف سے مساجد میں بندوق کی نوک پر نماز تراویح روکے جانے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے باغیوں کی مذہبی دہشت گردی قرار دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمنی وزارت اوقاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ صنعاء سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ حوثی باغی طاقت کے ذریعے مساجد کے آئمہ کرام اور نمازیوں کو اغواء کرکے نماز تراویح کی ادائی سے روکنے کی مجرمانہ کوشش کررہے ہیں۔

یمنی وزیر اوقاف احمد عطیہ نے ایک بیان میں کہا کہ صنعاء کی مساجد میں نماز تراویح روکنے اور نمازیوں کو ہراساں کرنے کی سازشوں کے پیچھے ایرانی فلسفہ کار فرما ہے۔

(جاری ہے)

حوثی باغیوں کی طرف سے نمازیوں کو تراویح سے روکنا اور آئمہ مساجد کو اغواء کرنا اسلامی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ یمن میں حکومت مخالف باغیوں پر الزام ہے کہ وہ ماہ صیام کے دوران نماز تراویح کی ادائی سے روکنے کینہ صرف نمازیوں کو ہراساں کر رہے ہیں کہ بلکہ ملک میں شیعہ مذہب کی تعلیمات مسلط کرنے کے لیے آئمہ مساجد کو اغواء کیا جاتا ہے۔

باغیوں کے زیرانتظام علاقوں بالخصوص صنعاء کی مساجد سے یہ شکایات ملی ہیں کہ حوثی مسلح جنگجو نمازیوں اور آئمہ مساجد کو بندوق کی نوک پر نماز تراویح کی ادائی سے روک رہے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں کے استعمال پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :