مردم شماری کے ڈیٹا کی پروسیسنگ کے مراحل کا جائزہ لینے کیلئے پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا نے اپنی ٹیمیں تشکیل دے دیں

ٹیموں کا پاکستان ادارہ شماریات کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ، تفصیلی بریفنگ دی گئی، ٹیمیں مردم شماری کے اگلے مراحل ڈیٹا پروسیسنگ اور ڈیٹا سکینگ کیلئے اپنی تجاویز دیں گی

جمعرات 1 جون 2017 16:06

مردم شماری کے ڈیٹا کی پروسیسنگ کے مراحل کا جائزہ لینے کیلئے پنجاب، ..
اسلام آباد ۔ یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2017ء) مردم شماری کے ڈیٹا کی پروسیسنگ کے مراحل کا جائزہ لینے کیلئے تین صوبوں پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا نے اپنی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مردم شماری کے ڈیٹا کی پروسیسنگ کے مراحل کا جائزہ لینے کیلئے چاروں صوبوں کو سفارش کی تھی کہ وہ اپنی اپنی تکنیکی ٹیمیں تشکیل دیں اور پاکستان ادارہ شماریات کے ٹیکنیکل آفیسرز کے ساتھ باہمی مشاورت کے ذریعے ایک شفاف انداز میں مردم شماری کے ذریعے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کی پروسیسنگ کیلئے ایک لائحہ عمل ترتیب دیں تاکہ اس ضمن میں پائے جانے والے خدشات/تحفظات کو دور کیا جا سکے۔

اس حوالہ سے تین صوبوں پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا نے اپنی اپنی ٹیمیں تشکیل دیں اور یہ ٹیمیں اس ضمن میں پاکستان ادارہ شماریات کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ بھی کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ٹیمیں مردم شماری کے اگلے مراحل جن میں ڈیٹا پروسیسنگ اور ڈیٹا سکینگ شامل ہے، کیلئے اپنی تجاویز دیں گی۔ چیف مردم شماری نے مردم شماری کے تمام مراحل کے بارے میں کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔

کمیٹی کے ممبران کو ڈیٹا پروسیسنگ لیب کا دورہ کرایا گیا۔ ممبران نے دورہ کے دوران ڈیٹا کی پروسیسنگ کے مراحل کو دیکھنے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا۔ صوبہ پنجاب کی تکنیکی کمیٹی کا چیئرمین صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان کو مقرر کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا کی تکنیکی کمیٹی کا چیئرمین ممبر صوبائی اسمبلی و سپیشل مشیر وزیراعلیٰ پختونخوا عارف یوسف کو مقرر کیا گیا جبکہ ضیاء الحسن لانجر وزیر قانون و جیل خانہ جات کو سندھ تکنیکی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

مردم شماری کا عمل 15 مارچ سے 24 مئی تک جاری رہا جو احسن طریقہ سے مکمل کر لیا گیا۔ مردم شماری کا عمل دو مراحل میں مکمل کیا گیا جس میں مردم شماری کے عملہ، پاک فوج کے جوانوں اور دیگر وفاقی اور صوبائی اداروں کے اہلکاروں نے حصہ لیا