مردم شماری کے ڈیٹا کو چار ماہ میں حتمی شکل دی جائے گی ، چیف شماریات پی بی ایس

دتہ خیلکے 113 بلاکس میں سکیورٹی،گلگت بلتستان کے 40 بلاکس میں خراب موسم کی وجہ سے خانہ و مردم شماری نہیں ہو سکی ،حالات سازگار ہونے پر ٹیمیں بھیج دی جائیں گی،مکمل نتائج کا اعلان ایک سال بعد کیا جائے گا،آصف باجوہ

جمعرات 1 جون 2017 14:37

مردم شماری کے ڈیٹا کو چار ماہ میں حتمی شکل دی جائے گی ، چیف شماریات پی ..
اسلام آباد ۔ یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2017ء) چیف شماریات پی بی ایس آصف باجوہ نے کہا کہ ملک بھر میں قومی خانہ و مردم شماری کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہوا ہے، صرف چند علاقوں میں سکیورٹی اور موسمی حالات کی وجہ سے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے دتہ خیل کے علاقے کے 113 بلاکس میں سکیورٹی کی وجہ سے جبکہ گلگت بلتستان کے 40 بلاکس میں خراب موسم کی وجہ سے خانہ و مردم شماری نہیں ہو سکی ہے۔

آصف باجوہ نے کہا کہ جیسے ہی ان علاقوں میں حالات سازگار ہوئے وہاں مردم شماری کی ٹیمیں بھیج دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے ڈیٹا کو چار ماہ میں حتمی شکل دی جائے گی تاہم اس کے مکمل نتائج کا اعلان ایک سال بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلی11 ماہ (جولائی تا مئی 2016-17) کے دوران کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی افراط زر کی شرح میں 4.18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

مئی2017 ء میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں افراط زر کی شرح میں 5.02 فیصد جبکہ اپریل 2017 ء کے مقابلے میں 0.01 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے چیف شماریات آصف باجوہ نے جمعرات کو یہاں ماہوار افراط زر کے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ مئی2017 میں ہول سیل پرائس انڈیکس میں 0.20 فیصد اضافہ اور ایس پی آئی میں 0.89 فیصد کمی ہوئی ہے۔

مئی 2016ء کے مقابلے میں مئی2017 ء میں نان فوڈ اور نان انرجی کور انفلیشن 5.5 فیصد ریکارڈ کی گئی جو مئی 2015 ء کے مقابلے میں مئی 2016 ء میں 4.6 فیصد تھی۔ اسی طرح مئی 2017 ء میں گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں جن اہم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو(70.09 فیصد)، ٹماٹر (59.28 فیصد)، کھیرا (43.05 فیصد)، سیب (8.19 فیصد)، آم (26.03 فیصد)، تربوز (24.45 فیصد) چائے (24.13 فیصد اور ثابت چنا (21.42 فیصد) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جن اہم اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں دال ماش (24.48 فیصد)، دال مونگ (17.98 فیصد)، دال مسور (14.56 فیصد)، پیاز ( 9.58 فیصد)، چکن ( 7.4 فیصد)، چینی ( 6.82 فیصد)، مرچ پاوڈر ( 5.45 فیصد) اور دال چنا ( 5.32 فیصد) شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :