ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں سی ڈی اے کی جانب سے رہائشی سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کی بجائے ڈیڑھ ارب روپے سٹاک ایکسچینج میں لگائے جانے کا انکشاف

کمیٹی کااظہاربرہمی ، سی ڈی اے حکام کو ذمہ داروں کے تعین کی ہدایت، رپورٹ طلب ،ای الیون سیکٹر میں جی ایچ کیو کو سستے داموں اراضی دلوانے پر حکومت کو سی ڈی اے کا مالی نقصان پورا کرنے کی سفارش

بدھ 31 مئی 2017 21:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2017ء) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (سی ڈی اے ) نے مختلف سیکٹرز میں ترقیاتی کام مکمل کرنے کی بجائے ڈیڑھ ارب روپے سٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری کر دی ۔کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ڈی اے حکام کو ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔

کمیٹی نے ای الیون سیکٹر میں جی ایچ کیو کو سستے داموں زمین دلوانے پر حکومت کو سی ڈی اے کا مالی نقصان پورا کرنے کی سفارش کر دی ۔کمیٹی نے سی ڈی اے کو موبائل کمپنیوں کی طرف اربوں روپے کے واجبات جلد ازجلد وصول کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو کمیٹی کا اجلاس سینیٹرمشاہد حسین سید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میںہوا، اجلاس میں سی ڈی اے کے مالی سال 2005 سے 2008 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ موبائل کمپنیوںکے ذمہ سی ڈی اے کے اربوں روپے واجب الادا ہیں جوسی ڈی اے کی زمین پر موبائل کمپنیوں کے ٹاورز نصب ہیں اس مد میں سی ڈی اے کو فیس ادا نہیں کی گئی اور سی ڈی اے اربوں روپے کی وصولیاں کرنے میں ناکام رہا ہے جس پر سی ڈی اے حکام نے بتایاکہ وہ اس بارے سروے کررہے ہیںجلد ازجلد وصولیاںکرلی جائیں گی، چیئرمین کمیٹی نے جلد از جلد وصولیاںمکمل کرنے کی ہدایت کردی ، کمیٹی نے سی ڈی اے کی سٹاک ایکسچینج میںڈیڑھ ارب روپے کی سرمایہ کاری پر برہمی کا اظہارکیا کمیٹی نے کہاکہ سی ڈی اے کا کام ڈویلپمنٹ ہے تو سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کیوں کی گئی جس سے ادارے کو فائدے کے بجائے نقصان ہوا ہے کئی سیکٹر میں ڈویلپمنٹ کا کام 20-20 سال سے التوا کا شکار ہے رقم ڈویلپمنٹ کے بجائے اسٹاک ایکس چینج میں لگائی جارہی ہے کمیٹی نے سی ڈی اے حکام کو زمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اجلاس میں ای الیون میں جی ایچ کیو کی سرکاری زمین کا معاملہ بھی زیر غور لایا گیا ، آڈٹ حکام نے بتایاکہ حکومت نے سستے داموں زمین جی ایچ کیو کو دی جس پر کمیٹی نے کہاکہ حکومت اس کے بدلے سی ڈی اے کو نقصان کا ازالہ کرے۔

(رڈ)

متعلقہ عنوان :