مردم شماری کے بعد اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ کا فیصلہ کریں گے ،ْانتخابی اصلاحات کیلئے قائم کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا فیصلہ

فروری تک پرنٹنگ کارپوریشن میں نئی مشینیں نصب ہونے کی امید ہے، پولنگ سٹیشن پر ووٹروں کی تعداد 1200 سے زیادہ نہیں ہو گی ،ْاراکین

بدھ 31 مئی 2017 20:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2017ء) انتخابی اصلاحات کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے کہا ہے کہ مردم شماری کے بعد اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ کا فیصلہ کریں گے، فروری تک پرنٹنگ کارپوریشن میں نئی مشینیں نصب ہونے کی امید ہے، پولنگ سٹیشن پر ووٹروں کی تعداد 1200 سے زیادہ نہیں ہو گی۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین انوشہ رحمن ایڈووکیٹ، نعیمہ کشور خان، ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد غیر رسمی بات چیت میں زاہد حامد نے بتایا کہ ہر پولنگ سٹیشن پر 1200 سے زائدووٹرز نہیں ہوں گے، انٹرا پارٹی انتخاب کی چار یا چھ سال کی مدت پارلیمانی کمیٹی طے کرے گی، تمام نکات اب انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طارق سی قیصر نے اقلیتوں کے حوالہ سے تجاویز پیش کی ہیں، مردم شماری کے بعد اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پرنٹنگ کارپوریشن نئی مشینیں خرید رہا ہے، کوشش ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے فروری تک نئی مشینیں نصب ہو جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ واٹر مارک بیلٹ پیپرز پر بھی غور کر رہے ہیں جبکہ اس کے اخراجات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کو مالی اختتیار دے دیئے گئے ہیں، ووٹوں کی نئی رجسٹریشن صرف عارٖضی اور مستقل پتے پر ہو گی۔

متعلقہ عنوان :