صوبائی حکومت وفاق سے بجلی کی مد میں اپنا حق حاصل کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، امیرمقام کو لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری قبول کرناچاہئے ،365 ڈیم بنانے کے دعویدار صرف 56ڈیم بھی بنالیتے تو آج عوام کو اس مشکل کا سامنانہیں ہوتا

ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی واجدعلی خان کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 31 مئی 2017 19:55

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری اورسابق صوبائی وزیر واجدعلی خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت وفاق سے بجلی کی مد میں اپنا حق حاصل کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے امیرمقام کے ساتھ اگر خیبرپختونخوا میں پیسکو کااختیارہے تو وہ بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کیوں ختم نہیں کرائے ، ہرچیز کاکریڈٹ لینے والے امیرمقام کو لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری بھی قبول کرناچاہئے 365 ڈیم بنانے کے دعویدار اگر صرف 56ڈیم بھی بنالیتے تو آج عوام کو اس مشکل کا سامنانہیں ہوتا۔

وہ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ رمضان شریف میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ حکمرانوں کی طرف سے عوام کیلئے خصوصی رمضان پیکج ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف امیرمقام خودکووزیراعظم کامشیراورخیبرپختونخوا میں وفاقی محکموں کے انچارج کہتے ہیں اوردوسری طرف ان کے ساتھ اتنا اختیاربھی نہیں کہ وہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر گرڈسٹیشنوں اورٹرانسفارمرز کا کریڈٹ امیرمقام لیتے ہیں تو پھر لوڈشیڈنگ کی بھی وہ ذمہ دار ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے صوبائی حکومت کو بھی شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بجلی کی مد میں صوبے کا جوحق وفاق کے ساتھ ہیں اس کے حصول میں صوبائی حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ ان کو صوبے اورصوبے کے عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 256ڈیم بنانے کے دعویداروں نے اگرصرف 56ڈیم بنالیتے تو آج عوام کو اس مشکل کاسامنا کرنانہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ساتھ ہونیوالی زیادتی وناانصافی کے ذمہ دار دونوں حکومتیں ہیں۔ جو عوام کے ساتھ مذاق کررہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ سواتیوں پر لوڈشیڈنگ کاعذاب ختم کیاجائے۔