صوبائی امیر جماعت اسلامی کی جاوید طوفان کے خاندان اظہارتعزیت

عوام کی مصیبتوں کیخلاف پر امن احتجاج کیلئے آئینی حق استعمال کرنا جرم نہیں ہے،پر امن مظاہرین پر بلا جواز فائرنگ بد ترین ظلم ہے مشتاق احمد خان کی علاقہ عمائدین سے گفتگو

بدھ 31 مئی 2017 19:54

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2017ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے گذشتہ دنوں درگئی ملاکنڈ میں ہونے والے واقعے میں جاں بحق ہونے والے جاوید طوفان کے خاندان سے ان کے گھر جا کرتعزیت کی اور زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی اور الخدمت فائونڈیشن کی طرف سے ان کیلئے ایک ماہ کے پیکیج کا اعلان کیا۔ ا س موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر صوبہ نو ر الحق ، جماعت اسلامی ضلع ملاکنڈ کے امیر مولاناجمال الدین،سہیل خان صدر الخدمت فائونڈیشن اور ضلعی سیکرٹری اطلاعات خیر الرحمن اور جماعت اسلامی کے دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے،اس موقع بدھ کو موجود علاقہ کے عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق احمد خان نے کہا کہ ریاست کی حیثیت ماں باپ کیطرح ہے اپنے جائز حقوق کیلئے آواز اٹھانا ، اور عوام کے درد اور تکلیف اور مصیبتوں کے خلاف پر امن احتجاج کیلئے آئینی وجمہوری حق کا استعمال کرنا جرم نہیں ہے،پر امن مظاہرین کے اوپر بلا جواز فائرنگ پولیس گردی اور بد ترین ظلم ہے اس واقعہ کی مکمل انکوائری کرائی جائے اور اس میںملوث افراد کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے۔

(جاری ہے)

3 جون سے پہلے پہلے مجرموں کا تعین کر کے ان کے خلاف کاروائی شروع کی جائے۔اور شہید ہونے والے جاوید طوفان اور زخمیوں کے خاندانوں کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ہیں حکومت اپنے وعدوں کو فوری طور پر پورا کرتے ہوئے ان خاندانوں کی بھر پور معاونت کرے۔ ملاکنڈ ایجنسی اس وقت 150 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو دے رہا ہے اور ملا کنڈ ایجنسی کا یہ آئینی و دستوری حق ہے کہ اس کی انرجی کی ضروریات کو پور ا کیا جائے۔

حکومت کا فرض ہے کہ ان کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرے۔ملا کنڈ کی بجلی کی پیداوار سے سب سے پہلے ملاکنڈ کی ضروریات کا پورا کرنا ملا کنڈ کا حق ہے ۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے مطالبہ کیا کہ شہید اور زخمی ہو نے والوں کے خاندانوں کے لئے بھرپو ر معاونت کیلئے پیکج کا اعلان کیا جائے ان کو زر تلافی ادا کیا جائے ، علاج معالجہ مفت کیا جائے اور دوسرے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے۔

گرفتار شدگان کوفوری رہا کیا جائے ، بجلی کے موجو دہ بحران کا حل یہ ہے کہ صوبہ کو اپنا کوٹہ دیا جائے اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کیا گیا ہے اور ریکارڈ گرمی میں ریکارڈ لوڈ شیڈنگ ، خیبر پختونخوا کے ساتھ ناروا سلوکروا رکھا گیا ہے۔جماعت اسلامی صوبہ کے حقوق کے حصول کی جد و جہد سے کسی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹے گی۔