محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی تجویز

صدر کا خطاب ہونا ہے ،ْ اس لئے حالات کو بہتر کیا جائے ،ْ قومی اسمبلی میں اظہار خیال اپوزیشن کے مطالبات بڑھتے جارہے ہیں جو مناسب بات نہیں ،ْ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی تجویز اچھی ہے ،ْاسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 31 مئی 2017 18:18

محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست کرنے کے حوالے سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2017ء) رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی تجویز دیتے ہوئے کہاہے کہ صدر کا خطاب ہونا ہے ،ْ اس لئے حالات کو بہتر کیا جائے جبکہ وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے مطالبات بڑھتے جارہے ہیں جو مناسب بات نہیں ،ْ محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر کی تقریر براہ راست کرنے کے حوالے سے قانون سازی کی تجویز اچھی ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہمیں اپوزیشن کی جانب سے جو اعتراض کیا گیا ہے اس غبارے سے ہوا نکال دینی چاہیے‘ اس وقت ایک قانون پاس کرنا چاہیے کہ اپوزیشن لیڈر کی بجٹ پر بحث کی تقریر براہ راست ٹیلی کاسٹ کی جائیگی اور اپوزیشن لیڈر بھی وزیر خزانہ کی طرح براہ راست تقریر کر سکے گا۔

(جاری ہے)

صدر کا خطاب بھی ہونا ہے اس لئے حالات کو بہتر کیا جائے جس کے جواب میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ تجویز اچھی ہے ،ْہم ایوان میں اکثریت میں ہیں‘ ہمارا رویہ مثبت ہے اور ہم کہتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی چلانا دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

محمود خان اچکزئی کی طرف سے تجویز کئے گئے قانون یا رولز میں ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن بھی اپنا کردار ادا کرے‘ وہ بھی تنخواہیں لیتے ہیں اور اپنے حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں‘ ہم محمود خان اچکزئی کے ساتھ اپوزیشن کے پاس جانے کے لئے تیار ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اس سے پہلے بھی 126 دن ہم میڈیا پر گالیاں سنتے رہے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے کہا کہ ہم سنجیدہ ہیں۔

اپوزیشن کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے۔ تاہم یہ بھی واضح ہے کہ 2015ء کے علاوہ کبھی بھی قائد حزب اختلاف کی تقریر براہ راست نہیں چلی۔ بجٹ سیشن سال میں ایک بار ہوتا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ اپوزیشن ایوان میں آئے‘ ہم صبح بھی ان کے پاس گئے ہیں تاہم انہوں نے ہماری بات نہیں مانی۔ اس دوران سپیکر نے محمود خان اچکزئی کے ہمراہ رانا تنویر حسین‘ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور برجیس احمد طاہر کو اپوزیشن سے اس تجویز پر بات کرنے کے لئے وفد بھیجا۔