متحدہ اپوزیشن کی عوامی اسمبلی کا بڑھتے بجلی بحران پر وفاقی اور وزیرمملکت پانی و بجلی سے استعفے کا مطالبہ

حکومت نے سحر و افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے وعدے کی پاسداری نہیں کی ‘ ناکامی کا اعتراف کرکے وزراء کو برطرف کیا جائے،حزب اختلاف پورے ملک میں لوگ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں ، مالاکنڈ ‘ دیر ‘ سوات ‘ درگئی میں 15 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے، لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج میں 2 افراد شہید ہوئے ‘ صاحبزادہ طارق اللہ کی اپنی تقریر میں جاںبحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی

بدھ 31 مئی 2017 17:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2017ء) متحدہ اپوزیشن کی عوامی اسمبلی میں بڑھتے ہوئے بجلی بحران پر وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر مملکت عابد شیر علی سے استعفے کا مطالبہ کر دیا گیا ‘ اپوزیشن نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے سحر و افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے وعدے کی پاسداری نہیں کی ‘ ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وزراء کو برطرف کیا جائے۔

اپوزیشن کی عوامی اسمبلی میں ملک میں جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر اظہار خیال کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزاد ہ طارق اللہ نے کہا کہ سارے مک میں لوگ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں۔ 15 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے ۔ مالاکنڈ ‘ دیر ‘ سوات ‘ درگئی میں 15 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے۔

(جاری ہے)

لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج میں 2 افراد شہید ہوئے ‘ صاحبزادہ طارق اللہ نے اپنی تقریر کے دوران ان افراد کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوڈ شیڈنگ کی مذمت کرتے ہیں حکومت اس پر قابو پائے کوئی انتخابی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ہم گرڈ اسٹیشنوں کا گھیرائو نہیں کرنا چاہتے لیکن تنگ آمد بجنگ آمد ہمیں اس پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لو ڈشیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ پیداوار میں اافے کا دعویٰ کیا گیا لیکن بجلی کی طلب ا ور رسد کا فرق 2013ء سے زیادہ ہو چکا ہے۔

بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے کچھ صوبے حکومت کی زد میں آ رہے ہیں ۔ خیبر پختونخوا اور سندھ کو حصے کے مطابق بجلی نہیں مل رہی۔ اگر ان صوبوں کو ان کے حصے کی بجلی ملتی تو عوام کو تکلیف برداشت نہ کرنا پڑتی۔ حکومت فوری طور پر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ند کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج لوگ سحر و افطار کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ اس کی ترجیحات میں بجلی ‘ تعلیم اور صحت شامل ہی نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پورا ملک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے اذیت کا شکار ہے۔ باقاعدگی سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اب تو حکومت کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے حکومت کا جہاز اپنے ہی بوجھ تلے ڈوب رہا ہے۔ اس کی لو ڈشیڈنگ نہ ہوئی تو یہ جہاز نہ صرف خود ڈوبے گا بلکہ پاکستان کے سیاسی اور جمہوری نظام کو بھی ڈبو دے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمدآصف ‘ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور چیئرمین نیپرا فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سیدنوید قمر نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم ہونا تو ایک طرف بلکہ شارٹ فال 5 ہزار میگا واٹ پر پہنچ گیا ہے۔ جس و زیر اعظم کو 5 ہزار میگا واٹ شارٹ فال کا بتایا گیا تو انہوں نے بھی ماننے سے انکار کر دیا۔

اگر و زیر اعظم ان کی بات کو سچ نہیں مانتا تو عوام ان پر کیا یقین کرے گی۔ آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہاکہ عوامی اسمبلی پاکستانی عوامی کی نمائندگی کرتی ہے۔ جنوبی پنجاب میں بجلی کی ناجائز لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اور اربوں روپے کے ناجائز بل بھیجے جا رہے ہیں۔ خواجہ آصف اور شہباز شریف نے ساہیوال کول پروجیکٹ میں 10 ارب روپے کا کمیشن کمایا۔ عائشہ گلالئی نے کہاکہ لوڈ شیڈنگ عوامی مسئلہ ہے اور اسے عوامی اسمبلی ہی حل کر سکتی ہے۔ بجلی عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اس کی وجہ سے لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔ …(رانا+اع)