مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے،دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی

منگل 30 مئی 2017 22:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2017ء) دفاع پاکستان کونسل و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، تحریک آزادی کو دہشت گردی قرار دے کر دنیا کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا، کشمیری نوجوانوں کی شہادتیں تحریک آزادی کے لیے تقویت کا سبب بنیں گی۔ حکومت کے پاس حافظ محمد سعید کی نظر بندی کا کوئی جواز نہیں، ان کی گرفتاری سے تحریک آزادی کو کچلنے کا منصوبہ بنانے والے ناکام ہوچکے ہیں۔

کشمیری اسلام و پاکستان کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں، ماہ رمضان میں بھی کشمیریوں کے لیے تحریک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ کراچی کے دوران گلشن اقبال کے مقامی ہال میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعة الدعوة کراچی کے مسئول مزمل اقبال ہاشمی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

حافظ عبدالرحمن مکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انڈیا کی ریاستی دہشت گردی دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کا قتل کیا جا رہا ہے۔ پیلٹ گنوں سے معصوم بچوں اور بچیوں کی بینائی چھینی جارہی ہے۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی سمیت دیگر قائدین نظربند ہیں اور ہزاروں سرگرم کشمیریوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے، لیکن نام نہاد حقوق انسانی کے اداروں اور ملکوں نے نہتے کشمیریوں کی نسل کشی پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومت پاکستان بھی کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اس انداز میں نہیں اٹھا رہی، جس طرح اسے اٹھانا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے حریت قائدین کے خلاف مذموم پروپیگنڈا کر کے تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کشمیر میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل، بنگلہ دیش میں پاکستان کی محبت کے جرم میں اسلام پسند قائدین کو پھانسیاں اور انڈیا کی ریاستی دہشت گردی بین الاقوامی اداروں اور عدالتوں کو نظر کیوں نہیں آتی حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ بھارتی دہشت گردی کوبین الاقوامی سطح پربے نقاب کرنے کے لیے اپنے سفارت خانوں کو متحرک کرے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی غفلت سے کام نہ لیا جائے۔

عبدالرحمن مکی نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان میں صوبائیت، لسانیت اور فرقہ وارانہ قتل وغارت گری کے لیے زرکثیر خرچ کررہا ہے۔ بلوچستان میں بھارتی سازشیں دم توڑ چکی ہیں۔ بلوچستان میں پاکستانی پرچم پوری آب وتاب سے لہرا رہا ہے۔ جماعة الدعوة کے خدمت خلق کے جذبے سے پوری قوم روشناس ہوچکی ہے۔ بلوچی سردار کشمیریوں کی حمایت میں اپنے جوان تیار کرچکے ہیں۔

بھارت میں مسلمانوں، اقلیتوں اور نیچ ذات کے ہندوئوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ گائو ماتا کی حفاظت کے لیے انسانوں کو ذبح کیا جارہا ہے۔ عورتوں کی عصمت دری کرنا بھارت میں ایک عام سی بات بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم سے نظریں ہٹانے کے لیے بین الاقوامی سرحدوں پر بلااشتعال فائرنگ کررہا ہے۔ معصوم اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تحریک پاکستان کی طرح ہمیں پھر سے نظریہ پاکستان کو پور ے پاکستان میں پہنچانا ہوگا۔ پاکستانی پرچموں میں لپٹی کشمیریوں کی لاشیں پاکستانی حکمرانوں کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف شدت پسندی کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، حالانکہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ آج مسلم معاشروں سے فرقہ واریت ختم کرنے اور اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

مسلمانوں کی سیاست، معیشت و معاشرت نبی اکرمﷺ کی سیرت کے مطابق ہونی چاہیے۔ رمضان برکتوں والا مہینہ ہے اس میں قرآن مجید نازل ہوا، جو تمام انسانوں کی لیے ہدایت کی کتاب ہے۔ قرآن اپنے ماننے والوں کے اندر یہ صلاحیت پیدا کرتا ہے کہ وہ حق اور باطل کو پہچان سکیں اور دنیا میں اس کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے راہ ہموار کریں۔