درگئی، پی ٹی آئی رہنمائوں کی پریس کانفرنس ،لیویز کی فائرنگ شہید ہونیوالے جاوید خان کی شہادت پر تشویش کا اظہار اور صوبائی حکومت سے شہید کو شہداء پیکیج اور زخمیوں کی بھی مالی امداد کا مطالبہ

منگل 30 مئی 2017 20:37

درگئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کی پرہجوم پریس کانفرنس میں کہا کہ ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف ورتیر کے احتجاج کرنے والوں پر مالاکنڈ لیویز کی فائرنگ واقعہ کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے واقعہ میں شہید ہونے والے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن درگئی کالج کے سابق صدر جاوید خان طوفان اور دوسرے ساتھی کی شہادت پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور صوبائی حکومت خیبر پختون خوا ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ شہید جاوید خان طوفان کو شہداء پیکیج کے 50لاکھ روپے معاوضہ دینے اوراحتجاجی مظاہرہ کے تمام 10زخمیوں کی کے لئے بھی مالی امداد کا فوری اعلان کیا جائے،ان خیالات کا اظہار منگل کو سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی پی کے 98 یاسر خان ایدوکیٹ ، ڈسٹرکٹ ارگنائزنگ کمیٹی کے ممبر میاں اسلام بادشاہ ، ڈاکتر فضل محمد ، ممبر ضلع کونسل پیر ظاہر شاہ ، رازق شاہ ، حاجی محمد طارق خان ، حاجی فداء محمد ، پیر مصور خان غازی ، پیر سکندر زمان ، میاں جمال شاہ ، حاجی امیر شائوس خان خٹک، حیات خان غنی ڈھیرئی ، ساجد خان دیگر نے درگئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے ورتیر کے عمائدین کی جانب سے ایکسین واپڈا درگئی جاوید اقبال ، لائن سپرنٹنڈنٹ اختر علی ، پوسٹ کمانڈر درگئی ظاہر شاہ اور سپاہی ضیاء الرحمان کے خلاف ایف آئی آر کے فوری اندراج کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا اور مطالبہ کیا کہ مذکورہ نامزد کردہ حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ انہیں جان بحق اور زخمی کرنے کی ایف آئی آر فوری طور پر درج کی جائے۔

انہون نے پر زور مطالبہ کیا کہ مالاکنڈ کو بجلی رائیلٹی کی مد میں ملنے والے 34کروڑ روپے متعلقہ ایم پی اے و ایم این اے کلوٹوں، گلی کوچوں کی پختگی اور دیگر ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے کی بجائے پلئی ، ورتیر ، میاں خان جیسے اوور لوڈیڈ بجلی فیڈرز پر بوجھ کم کرنے اور نئے فیڈرز قائم کرنے پر کڑچ کریں تاکہ عوام کو بجلی کی بے جان بندش جیسے مسائل سے چٹکارا مل سکے۔

پی ٹی آئی کے رہنماء میاں اسلام بادشاہ نے کہا کہ احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ نہ صرف پی ٹی آئی مذمت کرتی ہے بلکہ ہمارا موقف ہے کہ واقعہ کے تمام نقصان متعلقہ حکام سے پوری کی جائے کہ ورتیر کے عوام کی پر امن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی سازش کھیلی گئی ہے ۔ انہون نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ورتیر کے علاقہ عمائدین کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کاروائی کو برداشت نہیںکریں گے اور واضح موقف اختیار کیا گیا کہ مظاہرین پر امن تھے اور ان مطاہرین میں شر پسند شامل ہوکر سرکاری املاک کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ان رہنمائوں نے واقعہ کی اعلیٰ عدالتی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا بھی پر زور مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :