لائن آف کنٹرول پر بھارت کشیدگی کا خمیازہ کشمیری عوام کو بھگتنا پڑتا ہے ‘ میرواعظ

مسئلہ کشمیر کو سیاسی اور انسانی نقطہ نظر سے دیکھ کر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اسے پائیدار بنیادوں پر حل کرانے کے لئے پرامن اور جامع اقدامات اٹھائے جائیں ‘ بیان

منگل 30 مئی 2017 15:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع ‘‘گروپ کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے کہاہے کہ بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کشمیری عوام کو فوج اور مسلح فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے تاکہ ن کا کوئی پرسان حال نہ ہو ۔میرواعظ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کے حالیہ بیان کہ جنگی صورتحال میں فوج کو کھلی چھوٹ دینے کی ضرورت ہے اور اب بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن روات کا یہ بیان کہ کشمیر میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھروں کے بجائے بندوق ہوتی تو میں وہ کرتا جو میں کرنا چاہتا ہوں ،پر رد عمل کرتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل جنگی جنون کا عملی مظاہرہ اور کشمیر مخالف سوچ کا عکاس ہے۔

میرواعظ نے بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ گزشتہ 70سال میں داخلی و خارجی سطح پر جنگ و جدل، قتل و غارت اور محاذ آرائی کے باوجود جب مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور حیثیت کو ختم نہیں کیا جاسکا تو آج فوجی قوت اورتشدد آمیز کاروائیوں سے یہ مسئلہ کیسے ختم کیا جا سکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں اوڑی میں دو معمر اور بزرگ شہریوں کے قتل اور انہیں پاکستان کے باشندے قرار دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے رات کی تاریکی اور گھبراہٹ میں ان افراد کو سپرد خاک کیا گیا وہ انتہائی مشکوک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے 8سال قبل شوپیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں آسیہ اور نیلوفر کی بے حرمتی اور قتل کے معاملے کو قابض حکمرانوں کی جانب سے دبانے اور حقائق سامنے نہ لانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحے کی عالمی اداروں کے ذریعے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا۔

دریں اثناء فورم کے ترجمان نے قابض انتظامیہ کی طرف سے ماہ رمضان کے آغاز سے ہی جنوبی کشمیر سمیت وادی کے بیشتر علاقوں او ر سرینگرشہر میں کرفیو کے مسلسل نفاذ ، حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل نظر بند رکھنے اور عوامی نقل و حمل پر پابندیوں کی شدید مذمت کی۔ ترجمان نے کہا کہ ان کاروائیوں کا مقصد حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلوں کو توڑناہے جس میں وہ کسی صورت میں کامیاب نہیں ہو نگے۔

متعلقہ عنوان :