گزشتہ دور حکومت میں ہماری چیخ و پکار کے باوجود قائد حزب اختلاف کی تقریر کبھی براہ راست نہیں دکھائی گئی‘ جو لوگ 2014ء میں جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے تھے، خورشید شاہ

منگل 30 مئی 2017 13:50

گزشتہ دور حکومت میں ہماری چیخ و پکار کے باوجود قائد حزب اختلاف کی تقریر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں ہماری چیخ و پکار کے باوجود قائد حزب اختلاف کی تقریر کبھی براہ راست نہیں دکھائی گئی‘ جو لوگ 2014ء میں جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے تھے اور سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتے تھے‘ اگر اس وقت ان کے خلاف جدوجہد کرنے والے خورشید شاہ آج ان کے پیچھے چلیں تو یہ زیادتی ہوگی‘ اس جماعت کا لیڈر اس ایوان میں آنا گوارہ نہیں کرتا اور نہ ہی پارلیمنٹ کو اہمیت دیتا ہے‘ خورشید شاہ اس آمرانہ اور شرپسند ذہنیت کے پیچھے چلنے سے گریز کریں۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا کہ سید خورشید احمد شاہ نے ہمیشہ جمہوری روایات کی بات کی ہے۔

(جاری ہے)

ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔ صرف بجٹ تقریر ٹی وی پر براہ راست دکھانے کی روایت تھی۔ قائد حزب اختلاف کی تقریر نہیں دکھائی جاتی۔ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہمارا بھی مطالبہ تھا کہ ہماری تقاریر بھی دکھائی جائیں مگر ہمیں موقع فراہم نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ جمہوری روایات کے لئے جو بھی آگے بڑھے گا ساری دنیا اس کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جتنی برداشت کا مظاہرہ موجودہ حکومت نے کیا ہے اس کی گزشتہ دور میں مثال نہیں۔ اپوزیشن کو بجٹ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ قائد حزب اختلاف کو اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے بجٹ پر تقریر کا آغاز کرنا چاہیے۔

ہم نے کبھی قانون سازی کو بلڈوز نہیں کیا نہ اکثریت کے بل بوتے پر کسی منفی طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ سینیٹ کے اپنے اور قومی اسمبلی کے اپنے قواعد اور روایات ہیں۔ چار سال گزر گئے ہیں ایک سال رہ گیا ہے۔ 2018ء کا الیکشن آنے والا ہے‘ عوام کارکردگی دیکھ کر ووٹ دیں گے۔ انہوں نے 2014ء میں پارلیمنٹ کی بساط لپیٹنے کے خواہاں لوگوں کے پیچھے اگر پیپلز پارٹی چلے گی تو یہ اچھا نہیں ہوگا۔

اس پر پی ٹی آئی کے ارکان نے ایوان میں نعرے بازی شروع کردی۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ جو لوگ پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتے اور جو لوگ شرپسند اور آمرانہ ذہن رکھتے ہیں ان کے ساتھ پیپلز پارٹی کو نہیں چلنا چاہیے۔ سید خورشید احمد شاہ نے چار سالوں سے اچھا کردار ادا کیا ہے اب بھی انہیں شرپسندوں کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔