خیبر پختونخوا کیساتھ انضمام کے معاملے پر فاٹا کے عوام کی اکثریت کا ساتھ دیں گے،اکرم درانی

منگل 30 مئی 2017 13:46

خیبر پختونخوا کیساتھ انضمام کے معاملے پر فاٹا کے عوام کی اکثریت کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ فاٹا کے عوام کی اکثریت اسے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے خلاف ہے ۔ جمعیت علمائے اسلام اکثریت کا ساتھ دے گی فاٹا کو این ایف سی ایوارڈکے تحت تین فیصد حصہ دینے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں سے مشاورت جاری ہے اگر سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران کسی افسر پر اعتراضات کئے جاتے ہیں تو اس کو تبدیل کرنا بہتر ہوگا۔

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام فاٹا کو الگ حیثیت دینے یا صوبہ میں ضم کرنے کے حوالے سے اکثریت کے ساتھ کھڑی ہوگی فاٹا کے لوگوںسے پوچھا جائے کہ وہ فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر ہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا کی اکثریت عوام انضمام کے حق میں نہیں ،ہم اکثریت کا ساتھ دیں گے ‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے مشاورت کے عمل جاری ہے جبکہ فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دینے کے حوالے سے حکومت چاروں صوبائی حکومتوں سے مشاورت کررہی ہے اس سے مواصلات ‘ تعمیر نو ‘ مواصلات کے منصوبوں پر فنڈز خرچ کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پرویز مشرف چاروں صوبائی حکومتوں سے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے اختیارات صوبوں سے لینے کی کوشش کی جبکہ اس میں خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ تھا میں نے مخالفت کی تو مشرف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے ایک صوبہ مخالفت کررہا ہے جبکہ میں نے اختیارات لینے کی مخالفت کی تھی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ممبران پر عدم اعتماد کے دوران کسی تفتیشی افسر پر اعتراضات ہوں تو عدالت اس کو بدل دیتی تھی اس لئے اگر جے آئی ٹی کے ممبران پر عدم اعتماد یا اعتراضات ہیں تو ان کو بدل کردوسرے اچھے آفیسرکو لگادیا جانا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :