18ارب روپے سالانہ کمانے والا ریلوے اگلے مالی سال میں 53سے 55ارب کمائے گا،سعد رفیق

پاکستان ریلویز اپنی ترقی اور جدت کیلئے صرف سی پیک پر انحصار نہیں کرے گا ہم اس سے آگے کا سوچ رہے ہیں ،ْخطاب

پیر 29 مئی 2017 23:20

18ارب روپے سالانہ کمانے والا ریلوے اگلے مالی سال میں 53سے 55ارب کمائے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ 18ارب روپے سالانہ کمانے والا ریلوے اگلے مالی سال میں 53سے 55ارب کمائے گا، پاکستان ریلویز اپنی ترقی اور جدت کیلئے صرف سی پیک پر انحصار نہیں کرے گا ہم اس سے آگے کا سوچ رہے ہیں۔وفاقی وزیر ریلویز یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈٹیکنالوجی میں’’سی پیک اور پاکستان ریلوے کا مستقبل ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کررہے تھے جس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔

سیمینار سے پاکستان ریلویز کے سی پیک ٹیم لیڈر اشفاق خٹک ، ایڈیشنل جنرل منیجرٹریفک عبدالحمید رازی اور یو ایم ٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اسلم نے بھی خطاب کیا جبکہ چیئرمین یوایم ٹی بورڈ آف گورنر ڈاکٹرحسن صہیب مراد نے وفاقی وزیر کو سونیئرپیش کیا۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کی وزارت کوچلینج سمجھ کرقبول کیا۔

2011میں اتنا فیول بھی نہیں تھا کہ ٹرینیں چلائی جاتیں آج پہلے سے زیادہ ٹرینیں چل رہی ہیں اورمزید نئی پائپ لائن میں ہیں۔خسارے کے باوجود چارسال کے عرصہ میں ایک دفعہ بھی حکومت سے بیل آؤٹ پیکج نہیں لیا۔ اس وقت سٹاک میں اتنا فیول ہے کہ اگرپورے پاکستان میں بھی تیل کی سپلائی بندہوجائے تو بھی ٹرینین چلتی رہیں گی۔بہترین سہولیات کی بدولت ڈیڑھ کروڑ نئے مسافر رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ ریلوے کے ذریعے سفر کرنے والے ہر مسافر کولائف انشورنس دی ہے جو کہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی نہیں ہے ای ٹکٹنگ سے لوگوں کو گھربیٹھے بکنگ کی سہولت دی اور کرائے کم کر کی72کروڑ منافع زیادہ کمایا اورآج بہت کم ٹرینیں لیٹ ہوتی ہیں پاکستان کے تعلیمی ادارے ریلوے سٹڈیزکے حوالے سے ریسرچ سنٹرز بنائیں اورطلبہ کوٹریننگ کے ساتھ ڈگری پروگرامز آفر کریں۔

یوایم ٹی کا شمار پاکستان کے عمدہ تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے جس کاثمر پاکستان کو مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع شروع میں ریلوے سٹیشنزکی کوئی حالت نہیں تھی، ہرطرف سے ٹھیکیداروں نے ریلوے کو نرغے میں لیا ہوا تھا، صفائی ستھرائی تو دور کی بات مسافروں کوبھی کوئی نہیں پوچھتا تھا۔ہم نے ریلوے کے اندر اور کچھ باہر سے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ذہین اورمحنتی افراد کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا اوربڑے پیمانے پررفارمز لے آئے نتیجتاً آج پہلے سے زیادہ ٹرینیں چل رہی ہیں اورہر مسافر کو لائف انشورنس دی ہے۔

اگلا ہدف تریپن سے پچپن بلین کمانے کا ہے جو ہرصورت پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان ریلویز کے افسران کی طرف کوئی انگلی اٹھا کر نہیں کہہ سکتا کہ وہ کرپشن میں ملوث ہیں۔خوب دل لگا کر کام کیاہے، کوٹہ سسٹم اورسفارش کوختم کرکے میرٹ پرلوگ بھرتی کیے ہیں۔ ٹھیکیداری سسٹم مکمل کنٹرول میں ہے۔خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ اس وقت ریلوے میں اسی ہزار ملازمین اور سوا لاکھ پنشنریز ہیں جن کو اے ٹی ایم کے ذریعے ادائیگی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کے پاس لوکوموٹو کی بہترین مشینری اورورکشاپس موجود ہیں جس کی دیکھ بھال کے لیے سٹاف کو ٹریننگ کروائی جاتی ہے۔چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک دس، بیس سال کا نہیں بلکہ ایک طویل المیعاد منصوبہ ہے جس کے ذریعے سے ترقی و خوشحالی کے نئے راستے کھلیں گے اورلاکھوں طلبہ وطالبات کوروزگار ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ سنٹرل ایشین ریاستوں کے سفیر آئے دن چکر لگاتے ہیں کہ ان کے ملک کوسی پیک کاحصہ بنائیں۔سی پیک کا کسی سیاست سے تعلق نہیں اس کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ جب چاروں وزرائے اعلیٰ چائنہ جاتے ہیں تودنیا کو ایک مثبت پیغام جاتاہے۔انہوں نے کہا انتالیس سال سے ریلوے خسارے میں ہے اور اس خسارے کو ختم کرنے میں ابھی وقت لگے گا جس کیلئے پیٹ پرپتھر باندھنے پڑیں گے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تمام تر مشکلات کے باجود پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے ریلوے کے حوالے سے ڈگری پروگرامات کروائیں اورطلبہ کو ٹریننگ دیں تا کہ ہمیں پڑھی لکھی،دیانتدار اورمحب وطن قیادت میسر آسکے جوکہ ریلوے کے نظام میں انقلاب برپا کردے۔