اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا اپنی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست نہ دکھانے پر اپوزیشن کے ہمراہ اجلاس سے واک آئوٹ

انتخابات آنے والے ہیں‘ ہماری بات بھی عوام تک پہنچنی چاہیے ،ْاپوزیشن کا لیڈر کا موقف کسی کی تقریر چلانا یا روکنا میرے کنٹرول میں نہیں ،ْ یہ کام محکمہ اطلاعات کا ہے ،ْ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق ماضی میں روایت رہی ہے کہ صرف وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر براہ راست چلتی ہے ،ْباقی کوئی تقریر براہ راست نہیں ہوتی ،ْ مریم اور نگزیب

پیر 29 مئی 2017 22:50

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا اپنی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست نہ دکھانے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اپنی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست نہ دکھانے پر اپوزیشن کے ہمراہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آئوٹ کیا ہے ۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر سید خورشید شاہ کو جب بحث کا آغاز کرنے کیلئے فلور دیا گیا توانہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک تقریر نہیں کریں گے جب تک پی ٹی وی پر ان کی تقریر براہ راست نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو میں نے 3 بج کر 25 منٹ پر فون کرکے آگاہ کیا تھا کہ ان کی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست دکھائے جانے کا اہتمام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات آنے والے ہیں‘ ہماری بات بھی عوام تک پہنچنی چاہیے اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کسی کی تقریر چلانا یا روکنا میرے کنٹرول میں نہیں ،ْ یہ کام محکمہ اطلاعات کا ہے تاہم قائد حزب اختلاف اس بات پر مصر رہے کہ ان کی تقریر براہ راست دکھائی جائے جبکہ حکومت نے موقف اختیار کیا کہ ماضی میں ایسی کوئی روایت نہیں ہے تاہم بعد ازاں نماز عصر سے قبل انہوں نے ایوان سے واک آئوٹ کردیا۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد اور ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی کو ہدایت کی کہ اپوزیشن ارکان کو منا کر ایوان میں واپس لایا جائے ،ْ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ وہ اپوزیشن کو منانے گئے تھے مگر ان کا مطالبہ یہی ہے کہ وہ ٹی وی پر ان کی تقریر براہ راست دکھائی جائے گی تو وہ ایوان میں آئیں گے۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے جواب میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اور نگزیب نے کہا کہ ماضی میں یہ روایت رہی ہے کہ صرف وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر براہ راست چلتی ہے ،ْباقی کوئی تقریر براہ راست نہیں ہوتی ،ْرات کو اس کی مفصل رپورٹ دکھائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے معلوم کیا ہے ،ْماضی میں کبھی بھی ایسی روایت نہیں ہے کہ قائد حزب اختلاف کی تقریر براہ راست چلی ہو۔ اگر یہ معاملہ پہلے طے ہوجاتا تو پی ٹی وی کے کمرشل ایئر ٹائم کا بندوبست کرلیا جاتا ،ْاسی سے اس کے فنڈ جنریٹ ہوتے ہیں اور وہ ایک منصوبے کے تحت چل رہا ہے، ہم خورشید شاہ کی تقریر کا پیکج بنا کر چلا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء سے 2014ء تک کوئی تقریر لائیو نہیں ہوئی ،ْانہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف ہم سب کیلئے قابل احترام ہیں۔

وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ کبھی بھی یہ روایت نہیں رہی‘ اس کو ایشو بنانے کا کوئی جواز نہیں ،ْ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہمیں پنڈورا باکس نہیں کھولنے چاہئیں۔ پی ٹی وی پر کسی کی تقریر براہ راست چلانا میرے کنٹرول میں نہیں ہے یہ کام محکمہ اطلاعات کا ہے۔ انہوں نے خورشید شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی تقریر کریں، سارا میڈیا یہاں موجود ہے اور آپ کی تقریر اس پارلیمنٹ کا دستاویزی حصہ بنے گی تاہم خورشید شاہ اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ ان کی تقریر پی ٹی وی پر براہ راست دکھائی جائے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے کہاکہ خورشید شاہ قائد حزب اختلاف اور سینئر سیاستدان ہیں وہ جتنی بار روٹھیں گے ہم انہیں اتنی بار منائیں گے ،ْجمہوریت کا حسن اسی میں ہے۔ انہوںنے کہا کہ خورشید شاہ نے اپنی تقریر براہ راست نشر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اسی مطالبہ کیلئے انہوں نے بائیکاٹ بھی کیا، میں اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ عباسی کی ہدایات پر خورشید شاہ کو منانے گئے تھے مگر انہوں نے اپنی بات پر قائم رہنے کے عزم کا اظہار کیا مگر انہیں بار بار منائیں گے۔