جے آئی ٹی نے حسین نواز کو (کل) دوبارہ طلب کرلیا

اپنے ہمراہ تمام متعلقہ ریکارڈ ،ْدستاویز، بیانات قلمبند کرانے کیلئے ضروری میٹریل لے کر آئیں ،ْ جے آئی ٹی کا نوٹس

پیر 29 مئی 2017 22:49

جے آئی ٹی نے حسین نواز کو (کل) دوبارہ طلب کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) سپریم کورٹ میں حسین نواز کی جانب سے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے دو ارکان پر اٹھایا جانے والا اعتراض مسترد ہونے کے بعد جے آئی ٹی نے وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کو (کل)30 مئی منگل کو دوبارہ طلب کرلیا۔جے آئی ٹی کی جانب سے حسین نواز کو جاری کیے جانے والے نوٹس میں کہا گیا کہ وہ (آج)منگل 30 مئی 2017 کو صبح 11 بجے جے آئی ٹی کے دفتر، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں رپورٹ کریں۔

نوٹس میں حسین نواز سے کہا گیا کہ وہ اپنے ہمراہ تمام متعلقہ ریکارڈ ،ْدستاویز، بیانات قلمبند کرانے کیلئے ضروری میٹریل لے کر آئیں جیسا کہ انہیں 25 مئی کو جاری ہونے والے نوٹس میں بھی کہا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی کی جانب سے جاری نوٹس میں حسین نواز کو خبردار کیا گیا کہ اگر انہوں نے نوٹس کی پاسداری نہ کی تو متعلقہ قوانین کے مطابق تعزیری کارروائی کی جائیگی ،ْحسین نواز کو جاری ہونے والے نوٹس میں جے آئی ٹی نے یاد دہانی کرائی کہ حسین نواز کو پہلے 25 مئی کو طلب کیا گیا تھاتاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے جس کے بعد انہیں ایک اور نوٹس جاری کیا اور 28 مئی کو طلب کیا گیا ،ْجے آئی ٹی کے نوٹس میں حسین نواز کو مخاطب کرکے کہا گیا کہ آپ 28 مئی کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تاہم کوئی ریکارڈ ساتھ نہیں لائے اور آپ نے جے آئی ٹی کے سوالوں کے جواب دینے سے انکار کیا اور یہ موقف اپنایا کہ آپ نے جے آئی ٹی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے لہٰذا اگلی تاریخ مقرر کی جائے۔

خیال رہے کہ حسین نواز 28 مئی کو جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تھے اور جے آئی ٹی کا اجلاس فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں دو گھنٹے سے زائد جاری رہا تھا۔حسین نواز اپنے وکیل کے ہمراہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کیلئے پیش ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :