کندھ کوٹ ریپ کیس’نمٹانے’والا وڈیرا گرفتار

معاملے پر مداخلت نہ کرتے تو لڑکی کو کبھی بھی عدالتوں سے انصاف نہیں مل سکتا تھا، تاج محمد ڈومکی

پیر 29 مئی 2017 22:22

کندھ کوٹ ریپ کیس’نمٹانے’والا وڈیرا گرفتار
کندھ کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2017ء)کندھ کوٹ پولیس نے سندھ کے سنیئر سیاست دان اور بااثروڈیرا سردار تاج محمد کو 12 سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کیس کو ‘نمٹانے’ اور ‘اصل مجرموں’ کو 18 لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کے دعوے کے بعد گرفتار کرلیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ کے انسپکٹر جنرل ( آی جی) کو ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

معاملے کی نوعیت اس وقت بدل گئی جب سردار تاج محمد ڈومکی نے اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ایک جرگے میں معاملے کو ‘نمٹا’ دیا ہے۔ان کا دعویٰ تھا کہ لڑکی کا گینگ ریپ نہیں ہوا جس کا اس کے والد عرض محمد گلو نے ایف آی آر میں دعویٰ کیا تھا لیکن انفرادی طور پر گینگ ریپ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاج محمد ڈومکی کا کہنا تھا کہ اگروہ معاملے پر مداخلت نہ کرتے تو لڑکی کو کبھی بھی عدالتوں سے انصاف نہیں مل سکتا تھا۔

وڈیرے کے جرگے میں پاکستانی قانون کے مطابق متاثرہ لڑکی کو حاصل تمام تحفظ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا تھا۔کند کوٹ کے سینیئر سپرینڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے اعلیٰ حکام کی ہدایت سردار تاج محمد ڈومکی، عرض محمد گلو اور دیگر 13 افراد جنھوں نے جرگے میں شرکت تھی، کے خلاف سرکار کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔ایس ایچ او محمد صادق اوڈھو نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ڈومکی کی گرفتاری کے ساتھ ہی پولیس دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے ماررہی ہی'۔ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر سیکشن 310،419،117 اور 143 کے تحت اے ایس آئی محمد مراد لاشاری کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔۔