کراچی:صوبائی حکومت شہری عوامی مسائل کے حل اور کے الیکٹرک کے خلاف فوری اقدامات کرکے شہریوں کو رمضان ریلیف دے،قاری محمد عثمان

اس شدید گرمی میں مسلسل کریک ڈاؤن کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے ،کے الیکٹرک کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لے کرشہریوں کے دیرینہ مسائل کو حل کیا جائے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر کی حاجی ہمیش گل کی رہائش گاہ پر انکی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے موقع پر گفتگو

پیر 29 مئی 2017 22:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2017ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ رمضان المبارک کی پہلی تراویح،پہلی سحری، پہلے اوردوسرے دن کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ کا طویل دورانیہ بدترین ظلم ہے۔ صوبائی حکومت شہری عوامی مسائل کے حل اور کے الیکٹرک کے خلاف فوری اقدامات کرکے شہریوں کو رمضان ریلیف دے۔

اس شدید گرمی میں مسلسل کریک ڈاؤن کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔کے الیکٹرک کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لے کرشہریوں کے دیرینہ مسائل کو حل کیا جائے۔ کے الیکٹرک شہریوں کے لئے عذاب بن چکی ہے۔ وہ گلشن اقبال میں حاجی ہمیش گل کی رہائش گاہ پر انکی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر ضلع شرقی کے جنرل سیکریٹری مولانا عاصم کریم، مولانا فتح اللہ، مولانا سلطان محمود،قاری میر حسن شہوانی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کے رمضان ریلیف کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔کراچی کے شہریوں کو پہلی تراویح پہلی رات پہلے اور دوسرے روزے کو جو تکلیف اور اذیت پہنچائی گئی ہے وہ صوبائی حکومت اور کے الیکٹرک کے مستقبل کیلئے خطرے کی گھنٹی ثابت ہوگی۔صوبائی حکومت اور کے الیکٹرک انتظامیہ شہریوں کے صبر اور بد دعا کا امتحان نہ لے۔

روزے کی ایک آہ سب کو لے ڈوبے گی۔رمضان المبارک کی پہلی سحری پر کے الیکٹرک کی جانب سے اندھیرے کا تحفہ رمضان کے پورے مہینے کے لئے بدشگونی اور کے الیکٹرک کی ناقص حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا مصنوعی بحران کئی عرصہ قبل شروع کیا گیا ہے ۔صوبائی حکومت کو بر وقت اسکا ایکشن لینا چاہئے تھا مگر سندھ حکومت عوامی مسائل کے حل میں رتی برابر دلچسپی نہیں لیتی۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ کراچی میں پانی بجلی اور گیس کا بحران خطرناک صورتحال اختیار کر سکتا ہے۔ بجلی بانی اور گیس کے بغیر زندگی بسر کرنا مشکل ترین مرحلہ ہے صوبائی حکومت کو کراچی انتظامیہ، کے الیکٹرک، گیس اور واٹر بورڈ کے عملے کو فوری اور ھنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی لگا کر کراچی کے شہریوں کو رمضان ریلیف دینا ہوگی ورنہ روزے کی حالت میں سڑکوں پر نکلنا اہل کراچی کو کسی بڑے حادثے کا شکار بنا دے گا۔ جو بہرحال کسی بھی صورت میں تباہ کن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بھی کراچی سے سوتیلی ماں کا سلوک شروع کر رکھا ہے۔ کراچی بہرحال منی پاکستان اور پاکستان کا دل ہے اور جب دل کو سکون اور قرار والا ماحول نہیں ملے گا تو پھر انسان کا بچنا مشکل ہوجاتا ہے۔#

متعلقہ عنوان :