این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ پیش کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، طے شدہ اصولکے تحت نے این ایف سی ایوارڈکا 3فیصدحصہ فاٹا انضمام کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی مد میں رکھا گیا تھا ،اقتصادی راہداری اور پی ایس ڈی پی دونوں میں سے صوبہ خیبرپختونخوا کیلئے فنڈز اور ترقیاتی منصوب جات نہ دینا مزید احساس محرومی بڑھانے کا باعث ہوگا

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی کا وفاقی بجٹ پر ردعمل کااظہار

پیر 29 مئی 2017 21:51

این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ پیش کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، طے شدہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے بغیر بجٹ پیش کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، طے شدہ اصول جس کے تحت نے این ایف سی ایوارڈکا 3فیصدحصہ فاٹا انضمام کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی مد میں رکھا گیا تھا ،اقتصادی راہداری اور پی ایس ڈی پی دونوں میں سے صوبہ خیبرپختونخوا کیلئے فنڈز اور ترقیاتی منصوب جات نہ دینا مزید احساس محرومی بڑھانے کا باعث ہوگا، منڈاڈیم پانی کے سب سے بڑے ذخیرے جونہ صرف سیلاب بچاو کے لیے اہم ہے اور ہزاروں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی بجٹ نہیںرکھا گیا حالانکہ نئے این ایف سی ایوارڈ تک طے ہوا تھا کہ مرکز بلاک ایوکیشن کرئے گا تاکہ 8ویں ایف ایف سی ایوارڈ میںصوبوں کا حصہ برھنے اور صوبوں کو مالی وسائل منتقل ہوجائیں ۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال کے موجوہ بجٹ پر اپنے بیان میں اسفندیارولی خان نے کہا کہ جمہوری حکومت کے دور میں 8واں ایف سی ایوارڈزیر لتوا ہے جو سوالیہ نشان بن گیا ہے صوبے بھکاری بنادیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی نااہل اور ؔغیر سنجیدہ حکومت کی وجہ سے صوبہ کھنڈربن چکا اور بین الاقوامی اداروں اور وزارت کے فاٹا بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے شہری غربت کی سطح سے بھی نیچے ہیں اگر 8ویں این ایف سی کا اعلان کردیا جاتا تو پسماندہ صوبوں کے غریب عوام کو بھی بنیادی سہولیت کے ثمرات مل سکتے ہیں ۔

فاٹا اور خیبر پختونخوا میں پھرڈرون حملے شروع اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن خصوصی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا۔psdpسے صوبہ کے لیے کوئی بڑا میگاپراجیکٹ لینے میں نااہل صوبائی حکومت کامیاب نہیں ہوسکتی اور مرکز کا بھی کردار امتیازی ہے صوبہ خیبر پختونخوا میں صنعتوں کی بحال کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا۔پاک چین اقتصادی راہداری اور پی ایس ڈی پی دونوں میں سے صوبہ خیبرپختونخوا کیلئے فنڈز اور ترقیاتی منصوب جات نہ دینا مزید احساس محرومی بڑھانے کا باعث ہوگا انہوں نے کہا کہ صوبے کے خالص پن بجلی پیداوای منافع کی رقم بھی ادا نہیں کی جاری مہنگی بجلی بنانے پر توجہ ہے صوبہ خیبر پختونخوا کی ٹرانمیشن ،ڈسٹربیوشن ،لائنوں کی اپ گریڈیشن کیلئے خصوصی بجٹ رکھاجائے تاکہ صوبے کا بجلی نظام اپنی طلب کے مطابق بجلی کا لوڈ اٹھاسکے ( خ ف)