وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت توانائی کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس

سیکرٹری پانی وبجلی نے لوڈمینجمنٹ،گردشی قرضے،بجلی کی تقسیم وترسیل کے نظام پر بریفنگ دی ماہ رمضان میں صارفین کوریلیف فراہم کرنے کیلئے قابل عمل حکمت عملی اپنائی جائے ، نواز شریف عوام کو ریلیف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،بجلی کی قلت کے باعث حکومت کو عوام کے مسائل کا ادراک ہے، وزیراعظم

پیر 29 مئی 2017 21:07

وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت توانائی کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ موسم گرما اور ماہ رمضان میں صارفین کو ریلیف کی فراہمی کیلئے متعلقہ محکمے قابل عمل حکمت عملی اپنائیں،عوام کو ریلیف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،بجلی کی قلت کے باعث حکومت کو عوام کے مسائل کا ادراک ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت توانائی کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں سیکرٹری پانی وبجلی نے لوڈمینجمنٹ،گردشی قرضے،بجلی کی تقسیم وترسیل کے نظام پر بریفنگ دی اور بتایا گیا کہ 2018ء میں مزید9107 میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی،وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ کی موجودہ صورتحال پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ رمضان میں کم از کم لوڈشیڈنگ کی جائے،موسم گرما میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے متعلقہ محکمے قابل عمل حکمت عملی اپنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجلی کی موجودہ قلت کے باعث حکومت کو عوام کے مسائل کا ادراک ہے،عوام کو بجلی کی ریلیف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جبکہ وزیراعظم نے بجلی کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر توانائی کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ طلب کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکام وزارتپانی وبجلی کی طرف سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی ہے کہ ملک کے کسی علاقے میں غیر اعلانیہ یا اضافی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ،پن بجلی سی5ہزار100 میگاواٹ بجلی حاصل ہورہی ہے،سرکاری تھرمل پاور پلانٹس2ہزار970 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں،نجی شعبے کے بجلی گھر آئی پی پیز 9ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں،کئی دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12سی14گھنٹے اور شہروں میں8سی10 گھنٹے ہورہی ہے،بجلی کی پیداوار17ہزار 10میگاواٹ اور طلب22ہزار550میگاواٹ ہی جبکہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال5ہزار 430میگاواٹ ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ وزارت پانی وبجلی اور پٹرولیم بجلی پیداوار سے متعلق انتظامات مؤثر بنائیں۔وزیراعظم نے احکامات بھی جاری کئے کہ سحر وافطار میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائی۔(ولی)