حکومت دعوئوں کے باوجود ملک بھر کے بیشتر شہروں مین سحروافطار کیا ،اوقات میں بجلی دستاب نہیں ہوتی ، کراچی کے مکینوں نے کے الیکٹرک سپلائی کمپنی کے دفتر پر چڑھائی کردی تو ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ، شریکہ حیات کی طرف سے ضروری کام کیلئے فون آنے پر ایوان بالا میں تقریر چھوڑدی ، (آج) بھرپور تقریر کروں گا

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سینیٹر میاں عتیق شیخ کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 29 مئی 2017 20:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا ہے کہ حکومت دعوئوں کے باوجود ملک بھر کے بیشتر شہروں میں سحروافطار کیا اوقات میں بجلی دستاب نہیں ہوتی ، کراچی کے مکینوں نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے دفتر پر چڑھائی کردی تو ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ، شریک حیات کی طرف سے ضروری کام کیلئے فون کرنے پر ایوان بالا میں تقریر چھوڑدی ، (آج) منگل کو بھرپور تقریر کروں گا ۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی شہروں میں 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ، لوڈشیڈنگ کے معالے پر حکومت وزراء کام کرنے کی بجائے کہیں کوئی وجہ بیان نہیں کرتے ہیں تو کہیں کوئی وجہ کراچی میں گزشتہ روز طویل لوڈشیڈنگ کو بریک ڈائون قرار دیکر جان چھڑا لی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ اور خیبرپختونخوا میں بجلی کے معاملے پر بات ہو رہی ہے ، وزراء کے بیانات سے لگتا ہے کہ رابطوں کا فقدان ہے ، معاملات اس طرف لے جائے جا رہے ہیں جہاں لوگوں کے پاس قانون ہاتھ میں لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ، ہم بھی کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا گھیرائو کریں گے اور خود بجلی آن کریں گے ، حکومتی دعووں کے باوجوود افطار اور تراویخ میں بجلی نہیں ہوتی ، کے الیکٹرک کا گھیرائو ہوا تو ذمہ دار خود حکومت ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ سب امیر لوگ اپنی شریک حیات سے ڈرتے ہیں تاہم کہنے سے ڈرتے ہیں ، میں نے شریک حیات کے خون پر ایوان بالا میں تقریر چھوڑدی اب (منگل ) کو کروں گا ۔ (ار)