نو سرباز عورت نے جنرل ہسپتال میں رشتہ دار خاتون کے شوہر کو پانی لینے بھیجا اور اس دوران بچہ لیکر فرار

نا معلوم خاتون 2 دنوں سے نومولود کی ممانی کے ساتھ تھی بچے کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج ملزمہ کی گرفتاری اور بچے کی فوری بازیابی کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے‘ ایم ایس کی پولیس حکام سے اپیل

پیر 29 مئی 2017 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) پولیس تھانہ کوٹ لکھپت نے لاہور جنرل ہسپتال سے محمد عمران کے شیر خوار بچے کے اغوا کا مقدمہ نا معلوم خاتون کے خلاف درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔ مدعی کے مطابق نوسر باز عورت گزشتہ 2دنوں سے نو مولو د کی ممانی سمیرا زوجہ محمد شہباز کے ساتھ تھی جو موقع ملتے ہی بچہ لے کر غائب ہو گئی۔ ہسپتال ریکارڈ کے مطابق چونگی امر سدھو کے رہائشی محمد عمران کی بیوی عائشہ کو زچگی کیلئے لاہور جنرل ہسپتال داخل کرایا گیا۔

28مئی کو سہ پہر 4بجے کے قریب ان کے ہاں آپریشن سے بچہ پیدا ہوا جسے ڈیوٹی ڈاکٹر نے قواعد و ضوابط مکمل کرنے کے بعد محمد عمران کے حوالے کر دیا ۔ بعد ازاں بچے کے والد نے نومولود کو اپنی کزن سمیرا کو پکڑا دیا جو لیبر روم کے باہر اپنے خاوند کے ساتھ بچے کو لے کر بیٹھ گئی۔

(جاری ہے)

رات گئے ملزمہ نے سمیرا کے شوہر شہباز کو پانی لینے کیلئے بھجوایا اسی دوران نوسر باز عورت بچے کو لیکر غائب ہوگئی ۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہسپتال انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اورعمران سے بچے کے گم ہو نے کے بارے میں تفصیلات معلوم کیں ۔ محمد عمران کی درخواست پر پولیس تھانہ لکھپت نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جنرل ہسپتال ڈاکٹر غلام صابر نے پولیس حکام سے کہا ہے کہ ملزمہ کی گرفتاری اور بچے کی فوری بازیابی کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ عائشہ زوجہ عمران کے ہاں بڑے آپریشن سے بچہ پیدا ہوا تھا ،جسے ہسپتال کے ایس او پیز کے مطابق والد کے سپرد کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :