پنجاب فوڈ اتھارٹی کاآٹا بنانیوالی کمپنیوں کوغذائی اجزاءدرست کرنےکانوٹس جاری

دودھ،گھی،پانی کےبعداب آٹا بھی حفظان صحت کےاصولوں کےمطابق بنایاجائیگا،آٹے میں آئرن،زنک،فولک ایسڈ اوروٹامن B12شامل کرنےکی ہدایت،15اگست کی ڈیڈ لائن،آئرن 15ppm،زنک30ppm، فولک ایسڈ1ppm اوروٹامن بی12 0.008 ppm لازمی شامل کیا جائے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 29 مئی 2017 17:09

پنجاب فوڈ اتھارٹی کاآٹا بنانیوالی کمپنیوں کوغذائی اجزاءدرست کرنےکانوٹس ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔28مئی2017ء) : دودھ، گھی، پانی کے بعد اب آٹا بھی ٹھیک کیا جائے گا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے آٹا بنانے والی کمپنیوں کو غذائی اجزاء درست کرنے اور آٹے کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بنانے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ نوٹس کے مطابق 15اگست تک آٹے میں تمام ضروری غذٓئی اجزاء شامل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی طرف سے جاری کیے گئے اس نوٹس میں تمام فلور ملز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آٹے میںآ ئرن، زنک، فولک ایسڈ اور وٹامن B12شامل کیا جائے۔

آٹا تیار کرنے والی فلور ملز قوانین کے مطابق آٹے میں ضروری اجزاء شامل کریں۔جاری کردہ نوٹس کے مطابق آٹے میں آئرن 15ppm، زنک 30ppm، فولک ایسڈ 1ppm اور وٹامن 0.008 ppm B12 شامل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے 15اگست کی حتمی تاریخ جاری کی گئی ہے ۔ 15اگست کے بعد آٹے کی بھی سیمپلنگ کی جائے گی اور آٹے میں مطلوبہ اجزاء شامل نا کرنے والی کمپنیوں کو کاروبار کی اجازت نہیں ہو گی۔

نوٹس جاری کرنے کی وجوہات کے باری میں بات کرتے ہوئے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ آٹے میں مطلوبہ اجزا ء بچو ں اور خواتین کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ آئرن اور وٹامن کی کی سے بچوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے جبکہ فولک ایسڈ اور آئرن کی کمی حاملہ خواتین کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ حاملہ خواتین میں مدافعت کی کمی اور دیگر بیماریوں کی وجہ بھی ان اجزاء کی کمی ہے جس کو پورا کرنے کے لیے تمام آٹا بنانے والی کمپنیوں کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹس پر عمل نا کرنے کی صورت میں سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :