سپریم کورٹ نےحسین نواز کی درخواست پربالکل درست فیصلہ کیا،سینیٹراعتزازاحسن

جےآئی ٹی کےتفتیشی عمل میں وکیل کوبیٹھنےکی اجازت غیرقانونی ہے،سوالنامہ دینے سےتفتیش کا سارامقصد ہی فوت ہوجاتا ہے،مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی کاردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 29 مئی 2017 16:24

سپریم کورٹ نےحسین نواز کی درخواست پربالکل درست فیصلہ کیا،سینیٹراعتزازاحسن
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔28مئی2017ء) : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹراعتزازاحسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے حسین نواز کی درخواست پردرست فیصلہ کیا،جے آئی ٹی کے تفتیشی عمل میں وکیل کو بیٹھنے دینا غیرقانونی ہے،سوالنامہ دینے سےتفتیش کا سارا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں حسین نوازکی درخواست مستردہونے کے ردعمل میں کہا کہ درخواست گزاروں کوپتا تھا سپریم کورٹ ان کی درخواست کوپذیرائی نہیں بخشےگی۔

بلکہ مسترد کردے گی۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف خاندان کی طرف سے جے آئی ٹی ممبران پراعتراض صرف ان پر پریشرڈالنے کیلیے ہے۔ یہ ان کی جانب سے پیش بندی ہے کہ جے آئی ٹی آزادانہ فیصلہ نہ کرے،بلکہ دباؤ میں کرے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے تفتیشی عمل میں وکیل کو بیٹھنے دینا غیر قانونی ہے۔ وکیل ساتھ رکھنے کی اجازت تو پھرہرملزم کو ہرتھانیدار کی تفتیش میں ہو۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ سوالنامہ دینے سےتفتیش کا سارا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ اگرسوالنامہ دیا جاتا توسب ایک دوسرے سے ہم آہنگ جواب تیار کرلیں۔

متعلقہ عنوان :