جیل میں قیدیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، مشتاق احمد لغاری

پیر 29 مئی 2017 15:40

جیل میں قیدیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، مشتاق احمد لغاری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر مشتاق احمد لغاری نے کہا ہے کہ جیل میں قیدیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا اگر کسی قیدی کو کوئی شکایت ہو تو وہ اس کا برملا اظہار کرسکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے دورے کے موقع پر قیدیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جوڈیشل مجسٹریٹس آصف رضا میر ، غلام اکبر، سائبان انٹرنیشنل ویلفیئرآرگنائزیشن کے وائس چیئرمین مراد خان آفریدی و جنرل سکریٹری حیدر علی حیدر کے علاوہ اسسٹنٹ کمشنر فاروق سومرو اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عباس گوپانگ بھی موجود تھے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر مشتاق احمد لغاری نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ معمولی نوعیت کے مقدمات میں ملوث قیدیوں کی جلد رہائی کو ممکن بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے بیرکوں میں جاکر ان سے ملاقات اور مقدمات کے حوالے سے گفتگو کرکے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو چاہئے کہ جب وہ جیل سے باہر نکلیں تو توبہ کرلیں کہ وہ آئندہ کسی قسم کے جرم کے مرتکب نہیں ہوں گے۔

مختلف بیرکوں کے دورے کے دوران انہوں نے معروف مصنف ابویحیٰ کی اصلاحی کتاب "جب زندگی شروع ہوگی"قیدیوں میں تقسیم کئے اور انہیں کتاب کو پڑھ کر اس پر عمل پیراہونے کی تلقین کی۔ اس موقع پر انہوں نے جیل ہسپتال پہنچ کر مریض قیدیوں کے علاج معالجے کے بارے میں ڈاکٹروں سے تفصیلی گفتگو کی اور مریضوں سے ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے دیگر ججوں کے ہمراہ قیدیوں کے کچن کا بھی دورہ کیا اور کھانا پکانے کے عمل کا جائزہ لیا۔

بعدازاں انہوں نے قیدیوں کے فائن آرٹس کے شعبے اور لینگویج سینٹر کے دورے کے علاوہ کمپیوٹر سینٹر کا بھی دورہ کیا اور تادیر ان میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ قبل ازیں قیدی سید شاہ ولد زرین خان نے ڈسٹرکٹ جج کو بتایا کہ اس کا ایک بیٹا مرگیا ہے جبکہ دوسرا بیٹا اس کے مقدمے کا مدعی ہے جس کے باعث وہ تین سال سے جیل میں ہے اسے وکیل کی ضرورت ہے وہ وکیل کی استطاعت نہیں رکھتا جس پر ڈسٹرکٹ جج نے سائبان کے جنرل سکریٹری کو وکیل کرکے دینے کی ہدایت کی۔

قتل کے مقدمے میں ملوث قیدی اصغر ولد الطاف نے بتایا کہ وہ 4سال سے پابند سلاسل ہے اس کا مقدمہ 223/13تھانہ ابراہیم حیدری میں قائم کیا گیا تھا ملیر کورٹ سے اس کی درخواست ضمانت نامنظور ہونے کے بعد ہائی کورٹ میں اپیل کی ہوئی ہے۔ قیدی محمد حنیف ولد نواب نے بتایا کہ لنک روڈ پر ہونے والے ٹینکر کے حادثے والا کیس اس پر ڈالا گیا ہے اس کا مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج 3ملیر کی عدالت میں زیر سماعت ہے تاحال کیس کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل رہا جس پر ڈی جے ملیر نے کہا کہ متعلقہ حکام سے پروگریس رپورٹ طلب کی جائے۔

اس موقع پر قتل کے مقدمات میں ملوث متعدد قیدیوں قادر ولد دلاور، غلام حیدر ولد محمد ملاح اور انور شیخ ولد عبداللہ نے بتایا کہ وہ اپنے مقدمات کی پیروی کیلئے وکلا کو فیس دینے کی استطاعت نہیں رکھتے جس پر ڈسٹرکٹ جج نے سائبان انٹرنیشنل کے جنرل سکریٹری حیدر علی حیدر کو وکلاء کی خدمات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ قیدی عبدالرزاق ولد تاج محمد نے بتایا کہ وہ 10ماہ سے پابند ِ سلاسل ہے کیس صحیح طور پر نہیں چل رہا۔

قیدی نسیم الدین نے بتایا کہ اس پر جیل انتطامیہ نے بلوا کر نے پر مقدمہ بنوایا تھا لیکن اب وہ معافی کا طلبگار ہے۔ قیدی زاہد ولد سوداگر نے بتایا کہ اس پر تھانہ سچل نے قتل کا مقدمہ بنایا تھا جو کہ اے ڈی جے فور کی عدالت میں ہے گذارش ہے کہ مقدمہ تیزی سے چلایا جائے۔ قیدی زبیر ولد مظہر نے بتایا کہ اس پر تھانہ قائدآباد نے 380کا جھوٹا مقدمہ بنا کر جیل بھیجدیا ہے اسے انصاف دلایا جائے۔

ڈسٹرکٹ جج احمد لغاری نے قیدیوں کی گفتگو کو ہمدردی سے سنا اور انہیں انصاف کی جلد فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر قیدی شان ولد شیتل جو دونوں ٹانگوں کے پنجوں سے معذور ہے جبکہ قیدی عبداللہ ولد خورشید جو کہ ایک ٹانگ سے معذور ہے نے مصنوعی ٹانگوں کی فراہمی کیلئے ڈسٹرکٹ جج سے اپیل کی جنہوں نے سائبان انٹرنیشنل ویلفیئرآرگنائزیشن کے عہدیداران سے کہا کہ وہ اس انسانی مسئلے کو حل کریں اللہ تعالیٰ اس کا جزا دے گا۔

متعلقہ عنوان :