سپریم کورٹ نے ناکافی ثبوت کی بنا پرسزائے موت کے قیدی کو بارہ سال بعد رہا کردیا

پیر 29 مئی 2017 15:40

سپریم کورٹ نے ناکافی ثبوت کی بنا پرسزائے موت کے قیدی کو بارہ سال بعد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے ناکافی ثبوت کی بناء پر سزائے موت کے قیدی کو بارہ سال بعد رہا کردیا۔ بشارت علی نے دوہزارپانچ میں سیالکوٹ میں دو خواتین سمیت تین افرادکو قتل کردیا تھا۔پیر کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سزائے موت کے قیدی کی اپیل پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ استغاثہ کے مطابق وقوعہ دن دس بجے کا ہے جبکہ گواہان کہتے ہیں کہ وقوعہ رات دس بجے ہواجس پر عدالت نے گواہان کے بیانات میں تضاد اور ناکافی ثبوت کی بناپر ملزم کو بری کر دیا۔

اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ استغاثہ اپنا کام نہیں کرتی اور سچ بولنے کی جرات نہیں رکھتی۔واضح رہے کہ ملزم نے سال 2005 میں راشدہ پروین، نصرت پروین اور طیب امین کو چھریوں کے وار کر کے قتل کیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی جس کو ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔

متعلقہ عنوان :