بے گھر افراد کی بحالی پر 90 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں ،ْ چھوٹے صوبوں میں احساس شراکت داری پیدا ہو گا ،ْاحسن اقبال

پیر 29 مئی 2017 15:39

بے گھر افراد کی بحالی پر 90 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں ،ْ چھوٹے صوبوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا ہے کہ بے گھر افراد کی بحالی پر 90 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اس سے چھوٹے صوبوں میں احساس شراکت داری پیدا ہو گا ،ْپاکستان امریکہ نالج کوریڈور کے تحت اگلے دس سال میں دس ہزار طلبہ کو پی ایچ ڈی کے لئے امریکہ بھجوایا جائیگا‘ سی پیک کے منصوبوں پر 180 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ،ْ 14 ارب ڈالر کے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا ،ْ داسو ڈیم کی تعمیر پر بھی ایک ارب ڈالر خرچ ہونگے اور اس کے فوائد پورے ملک کو حاصل ہوںگے ۔

پیر کو مالی سال 2016-17ء کے سرکاری شعبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پی ایس ڈی پی بجٹ کا اہم جز ہوتا ہے جس سے حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھاتی ہے ،ْماضی میں ترقیاتی ایجنڈے کے ذریعے کئی منصوبے شروع کردیئے جاتے تھے جس سے کوئی منصوبہ مطلوبہ فنڈز حاصل نہیں کرپاتا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا ہو جاتی تھیں ،ْہم نے وژن 2025ء تشکیل دیا اور اس میں تمام صوبائی حکومتوں سے مشاورت کی گئی تھی۔

انہوں نے اس کی مکمل حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال سے تین بڑے ترجیحی شعبوں کے لئے فنڈز کی فراہمی پر زیادہ توجہ دی گئی۔ انہوںنے کہا کہ 2010ء میں کئی شعبے صوبوں کو منتقل کردیئے گئے تاہم وفاقی حکومت صوبوں کی معاونت بھی کرتی ہے۔ قومی بنیادی ڈھانچے کی ترقی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 ارب ڈالر کے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا ،ْ داسو ڈیم کی تعمیر پر بھی ایک ارب ڈالر خرچ ہونگے اور اس کے فوائد پورے ملک کو حاصل ہوںگے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کا دائرہ علاقائی یا صوبائی نہیں ہے بلکہ یہ پورے ملک کے لئے ہوتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 10 کھرب روپے سے زائد کا پی ایس ڈی پی بنایا گیا ہے۔ 300 ارب روپے سے یہ 10 کھرب روپے تک بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کا بجٹ 11 سو ارب روپے سے زائد ہے۔ ٹیکس وصولی میں اضافے سے صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 90 فیصد رقم جاری منصوبوں کے لئے مختص کی گئی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ مالیاتی نظم و ضبط لائیں اور جاری منصوبے کم سے کم وقت میں مکمل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 411ارب روپے بنیادی ڈھانچے اور 400 ارب روپے توانائی کے شعبے کے لئے مختص کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 14 سال میں توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی تھی انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائیر ایجوکیشن کا بجٹ 12 ارب روپے سے بڑھا کر ساڑھے 35 ارب روپے کردیا ہے ،ْاس کا مقصد یہ ہے کہ نوجوان نسل کو تعلیم کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کئے جائیں ،ْ بجٹ میں نوجوانوں کے لئے بہت سے پروگرام شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔

اگلے دو سال میں پاکستان کا کوئی ایک ضلع نہیں ہوگا جہاں پر کسی یونیورسٹی کا ذیلی کیمپس نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان نالج کوریڈور کے تحت اگلے دس سال میں دس ہزار طلبہ کو پی ایچ ڈی کے لئے امریکہ بھجوایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت نے اس شعبے پر توجہ نہیں دی۔ اب ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔ بجٹ میں ڈیمز‘ ٹیکنالوجی‘ ہائی ویز‘ موٹرویز کے لئے فنڈز فراہم کئے جائیں تاکہ پاکستان ٹیکنالوجی کا ہم پلہ ہو کر چلے ،ْ ہم سٹارٹ اپ پروگرام شروع کر رہے ہیں۔

ہمارے نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کا محرک بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تہذیبوں کے درمیان ہم آہنگی کے مراکز قائم کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ترقیاتی حکمت عملی میں موسمیاتی تبدیلی کو بھی اہمیت دی ہے اس سے موسم کی پیشن گوئی میں انقلاب آئیگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے لئے 180 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ مغربی روٹ کے لئے 38 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے پارک تک منصوبہ 2018ء میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں وفاقی حکومت 24 ارب روپے کی لاگت سے میٹرو بس منصوبہ مکمل کرے گی ،ْکراچی کی آبادی کو پانی کی فراہمی میں بھی وفاقی حکومت ساڑھے 12 ارب روپے دے رہی ہے۔ اس سال اس کے لئے بجٹ میں 9 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مخصوص حالات کے پیش نظر پانی کے منصوبوں کیلئے 17 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

آزاد کشمیر‘ گلگت بلتستان اور فاٹا کے لئے بھی این ایف سی سے حصہ نکالنے کی وزیراعظم نے وزراء اعلیٰ سے اپیل کی ہے ،ْہم نے آزاد کشمیر کے لئے مختص رقم 12 ارب روپے سے 22 ارب کردی ہے۔ گلگت بلتستان کے لئے فنڈز 10 ارب روپے سے بڑھا کر 15 ارب روپے کردیئے ،ْانہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں میڈیکل کالج بھی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے لئے گرانٹ میں اڑھائی ارب روپے بڑھائے گئے ہیں۔

بے گھر افراد کی بحالی پر 90 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اس سے چھوٹے صوبوں میں احساس شراکت داری پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں 384 ارب روپے قومی پروگرام میں اسلام آباد میں 42‘ پنجاب 97ارب روپے‘ سندھ 70 ارب روپے‘ خیبر پختونخوا میں 93 ارب روپے‘ بلوچستان 80 ارب روپے‘ آزاد کشمیر میں 32 ارب روپے ‘ گلگت بلتستان اور فاٹا کے لئے 29,29 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔