’’ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے سی پیک ‘‘ کے قیام کی تجویز

ڈائریکٹوریٹ سی پیک منصوبوں کیلئے درآمدی برآمدی سامان کی نگرانی کریگا فنانس بل 2017ء میں ڈائریکٹوریٹ کے قیام کیلئے کسٹمز ایکٹ میں ترمیم کی جائیگی

پیر 29 مئی 2017 15:36

’’ ڈائریکٹوریٹ جنرل  برائے سی پیک ‘‘ کے قیام کی تجویز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے’’ ڈائریکٹوریٹ جنرل چین پاکستان اقتصادی راہداری‘‘( سی پیک ) قائم کردیا ہے جس کا مقصد سی پیک کے ذریعے پاکستان میں درآمد کئے جانیوالے چینی سامان میں چوری کو روکنا ہے ، یہ سامان سی پیک کے منصوبوں کے لئے چین سے درآمد کیاجائے گا ۔ذرائع کے مطابق فنانس بل 2017ء میں ڈائریکٹو ریٹ جنرل آف چین پاکستان اقتصادی راہداری کے قیام کی تجویز پیش کی گئی ہے جس کے ذریعے محکمہ کسٹمز کا کردار سی پیک پر عملدرآمد کے سلسلے میں بڑھ گیا ہے ، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو چینی درآمدات کی کلیئرنس کا اختیارحاصل ہو گا اور وہ چین پاکستان کے درمیان اعدادوشمار کا تبادلہ بھی کر سکے گا ، ڈائریکٹوریٹ جنرل مذکورہ منصوبے کے تحت درآمدی اور برآمدی سامان اور منتقل کئے جانیوالے سامان کی مانیٹرنگ بھی کرے گا ، اس ڈائریکٹوریٹ جنرل کا ایک بنیادی کام چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نام پر غیر قانونی تجارت اور منصوبوں کیلئے آنیوالے سامان میں چوری اور بد عنوانی کا تدارک کرنا بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

فنانس بل 2017ء کے مطابق کسٹمز ایکٹ(3)کی سیکشن تھری اے اے میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں اوراس میں تھری AAA ڈائریکٹوریٹ جنرل آف چائنا پاکستان اکنامک کوریڈورکے نام سے ایک نئی شق شامل کی گئی ہے، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک ڈائریکٹر جنرل اور دیگر ڈائریکٹرز ، ایڈیشنل ڈائریکٹرز ، ڈپٹی ڈائریکٹر ز،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ز اور بورڈ کی ضرورت کے مطابق دیگر افسران پر مشتمل ہو گا جن کا ذکر سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :