نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اسلام آبادکے افسران کا لاہورکا مطالعاتی دورہ

پنجاب میں بہت جلد’’انٹرمیڈیٹ سیٹیزڈویلپمنٹ پروگرام ‘‘ شروع ہوگا‘ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب ڈبلیوایچ اونے پنجاب ہیلتھ سیکٹرریفارمزکوکامیابی کی نمایاں مثال کے طور پر’’دی موسٹ پرامزنگ ریفارمز‘‘ قرار دیا ہے‘شمائل احمد خواجہ

پیر 29 مئی 2017 14:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اسلام آباد میں 21ویں سنیئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء پرمشتمل 15رکنی وفدنے ان لینڈ سٹڈی ٹورزکے سلسلے میں سول سیکرٹریٹ لاہور کا دورہ کیا-نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اسلام آباد کے چیف انسٹرکٹرخالد محمود لودھی کی سرکردگی میں لاہورکے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے ان افسران کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے مجموعی طور پر پنجاب کی تیز رفتار ترقی اور امن عامہ کی بہتر صورتحال کے پیچھے کارفرما عوامل کے بارے میں آگاہ کیا-ممبرپلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب حسن محمود اور دیگر انتظامی سیکرٹریوں نے اپنے اپنے شعبے کی ترقیاتی حکمت عملی سے متعلق تفصیلات وفاقی دارالحکومت سے آئے ہوئے افسران کے ساتھ شیئرکیں جبکہ صوبائی سیکرٹری آرکائیوزاحمد رضا سرور نے سپیشل سیکرٹری ہوم پنجاب کی حیثیت میں لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنے اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے حکومت پنجاب کی حالیہ کامیابیوں کے بارے میں بریفنگز دیں- ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے وفد کو بتایا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی متحرک قیادت میں صوبے کے تعلیم و صحت کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں - انہوں نے صوبے کی ترقی کے لئے ناگزیر انرجی کے وسائل میں وسعت لانے کے علاوہ تمام شعبہ ہائے زندگی خاص طور پر زرعی شعبے کی ترقی کے لئے نیوگورننس ماڈل پرعملدرآمد سے حاصل ہونے والے مثبت نتائج کو پاکستان کے دیگر صوبوں کے لئے ایک مثال قرار دیا اور کہا کہ حکومت پنجاب نے صوبے کے بڑے شہروں میں میگاڈویلپمنٹ پراجیکٹس مکمل کرنے اور150ارب روپے کی لاگت سے 20ہزارکلومیٹرطویل دیہی رابطہ سڑکوں کی کشادگی کے علاوہ ’’انٹرمیڈیٹ سیٹیزڈویلپمنٹ پروگرام ‘‘ بھی شروع کیا جارہاہے جو وزیراعلی محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق ترقیاتی کاموں کی تیزی سے تکمیل کے حوالے سے’’ پنجاب سپیڈ‘‘ کے عملی نمونے کے طورپرسب کو نظر آئے گا-ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے بتایا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پنجاب میں ہیلتھ سیکٹرریفارمزکوکامیابی کی ایک نمایاں مثال کے طور پر’’دی موسٹ پرامزنگ ریفارمز‘‘ قرار دیا ہی- ان ریفارمز کی بدولت گزشتہ ایک سال کے دوران 200ارب روپے کی لاگت سے ضلعی ہیڈکوارٹرہسپتالوں اوربنیادی مراکز صحت کی حالت میں بہت بہتری آئی ہے اورعام مریضوں کو دستیاب طبی سہولتوں میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہی-اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں بہت تھوڑے رقبی(Low Land Holdings) پرعام روایتی فصلوں کی بجائے زیادہ آمدنی دینے والی فصلیں (ہائی ویلیو کراپس) کاشت کرنے کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ چھوٹے کاشتکاروں کو نشاستہ والی فصلوں کی بجائے لحمیات سے بھرپور فصلیں کاشت کرنے پرحکومت پنجاب کی طرف سے خصوصی سبسڈی دی جائے گی-انہوں نے بتایا کہ زرعی ادویات کی خرید پرکاشتکاروں کوجنرل سیلز ٹیکس سے مکمل چھوٹ دینے کے لئے 2.88ارب روپے سبسڈی دی گئی ہے جبکہ وزیراعلی پنجاب نے صوبہ بھر میں تحصیل کی سطح پرہائی ٹیک میکانائزیشن سروس سنٹرز بھی قائم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :