پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والا ہندو جوان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 29 مئی 2017 13:50

پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والا ہندو جوان
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 مئی 2017ء) : پاکستان آرمی کا شمار دنیا کی طاقتور ترین آرمی فورسز میں کیا جاتا ہے۔ پاک آرمی میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ سکھ اور ہندو مذاہب سے تعلق رکھنے والے جوان بھی شامل ہیں۔ ایسی ہی کہانی ایک ایسے جوان کی بھی ہے جس کا تعلق ہندو مذہب سے تھا لیکن اس نے پاکستان کے لیے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔

2009ء میں ایک ہندو جوان میٹرک پاس کرنے کے بعد اپنے گھر سے نکلا اور اپنے اہل خانہ کو بتائے بغیر آرمی میں بھرتی ہونے کے لیے اپلائی کر دیا۔ اس جوان کا خواب تھا کہ وہ اپنی دھرتی کی حفاظت کرے اور یہی ہوا 17 مئی کو یہ ہندو جوان پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو گیا۔ 27 سالہ لال چند رباری ایک جذباتی جوان تھا جس نے پاک آرمی میں بھرتی ہونے کے بعد شروع سے لے کر آخری دم تک اپنی سر زمین کو دشمنوں سے بچانے کا عزم کیا تھا۔

(جاری ہے)

لال چند اپنے 11 بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر تھا۔ لال چند کے والد غریب جبکہ والدہ کا تعلق کسان گھرانے سے تھا۔ لال چند کے بڑے بھائی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ لال چند کی ابتدائی تعیناتی وزیرستان میں ہوئی جہاں وہ ملک کو نقصان پہنچانے والے طالبان اور دیگر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ لال چند اکثر کہتا تھا کہ میں اپنے ملک میں بچوں اور لوگوں کا خون بہانے والوں سے ایک ایک قطرے کا حساب لوں گا۔

بہیمن کا کہنا تھا کہ ہم لال چند کو یاد کرتے ہیں۔ لیکن ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ لال چند نے ملک کی خاطر لڑتے ہوئے اپنی جان دی۔ لال چند کے بھائی نے مزید بتایا کہ وہ اپنے دو چھوٹے بھائیوں، جو گیارہویں اور ساتویں جماعت کے طالبعلم ہیں، کو پاک آرمی جوائن کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔ اور اپنے بھائی کی شہادت کے بعد وہ دونوں بھائی پاک آرمی میں بھرتی ہونے کے لیے خاصا پُر عزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری والدہ بھی اس سر زمین کے لیے اپنے بیٹے اور نواسے قربان کرنے کو تیار ہیں۔ ہمیں لال چند کی شہادت پر فخر ہے۔

متعلقہ عنوان :