پانامہ جے آئی ٹی کی حسین نواز سے تفتیش

جن ممبران پر حسین نواز ا نے اعتراض اٹھا یا تھا برہم دکھائی دیئے، ایک طرف بیٹھنے کی ہدایت جے آئی ٹی ممبران کریمنل پروسیجر ایکٹ بارے تبادلہ خیال بھی کرتے رہے

پیر 29 مئی 2017 00:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2017ء) پانامہ لیکس پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اتوار کو وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز سے تفتیش شروع کی تو وہ ممبران جن پر حسین نواز اعتراض کر چکے ہیں کافی برہم دکھائی دیئے‘ تفتیش شروع ہونے سے پہلے حسین نواز نے زیادہ اصرار کیا تو جے آئی ٹی نے انہیں ایک طرف بیٹھنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم میاں نواز شریف کے صاحبزادے جے آئی ٹی میں تفتیش کیلئے 10 بجکر 50 منٹ پر پیش ہوئے جبکہ جے آئی ٹی کے دو ممبران تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے تشریف لائے۔

ابتدائی طور پر جے آئی ٹی کے ممبران پیر کو تفتیش کیلئے تیار دکھائی نہیں دیتے تھے بعد ازاں ممبران نے تقریباً 30 ‘ 35 منٹ تک حسین نواز سے مختلف سوالات کئے تفتیش کے دوران جے آئی ٹی کے ممبران کریمنل پروسیجر ایکٹ بارے تبادلہ خیالات بھی کرتے رہے۔ 27 مئی کو جے آئی ٹی کی طرف سے حسین نواز کو اتوار 28 مئی کو دن گیارہ بجے تفتیش کیلئے پیش ہونے کیلئے کہا گیا تھا حسین نواز 10 بجکر پچاس منٹ پر تشریف لائے۔ (عابد شاہ)