ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کی دعویدارحکمران جماعت کی اپنے ہی دور اقتدارمیں19واں یوم تکبیر خاموشی سے گزر گیا

بند کمروں میںکیک کاٹنے کی تقریبات بھی محض فوٹو سیشن تک محدود ہو گئیں 2013کے عام انتخابات میںواضح دھڑے بندی کے بعدقومی یکجہتی کے حوالے سے ’’یوم تکبیر ‘‘کے موقع پر بھی مسلم لیگ ن یکجا نہ ہو سکی

اتوار 28 مئی 2017 22:20

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2017ء) کامیاب ایٹمی تجربات کے ذریعے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کی دعویدارحکمران جماعت کے اپنے ہی دور اقتدارمیں19واں یوم تکبیر خاموشی سے گزر گیا بیان بازیوں ،فوٹو سیشن اور سوشل میڈیا تک محدود مسلم لیگ ن اورراولپنڈی کی ایک خاتون سمیت2سینیٹرز،5خواتین سمیت مسلم لیگ کے 9اراکین اسمبلی اور میئر راولپنڈی سردار نسیم تاریخ ساز دن کے موقع پر عوامی طاقت کو مجتمع کرنے میں ایک بار پھر ناکام ہو گئے 28مئی1998کی تجدید کے لئے بند کمروں میںکیک کاٹنے کی تقریبات بھی محض فوٹو سیشن تک محدود ہو گئی ایک طرف سیاسی مواقع یا ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر جلسوں کے انعقاد کا موقع ہاتھ سے نہ جانے دینے والے حنیف عباسی بھی پس پردہ رہے جبکہ دوسری جانب 2013کے عام انتخابات میںواضح دھڑے بندی کے بعدقومی یکجہتی کے حوالے سے ’’یوم تکبیر ‘‘کے موقع پر بھی مسلم لیگ ن یکجا نہ ہو سکی پاکستان کے ایٹمی تجربات کی19سالہ مکمل ہونے پر مسلم لیگ ن کی چیئر مین راجہ ظفر الحق کی قیادت میں بند کمر ے میں کیک کاٹنے کی تقریب ہوئی جس میں یونین کونسل کے وائس چیئرمین مقبول احمد خان سمیت ایم ایس ایف کے صرف ڈیڑھ درجن کے قریب کارکنان موجود تھے اسی طرح راجہ ظفر اقبال کی قیادت میں پیرودھائی میں کیک کاٹنے کی تقریب میں بھی بمشکل 20کارکنان شامل ہوئے جبکہ اقبال روڈ پر واقع قدیمی مسلم لیگ ہائوس میں یوم تکبیر کے موقع پر تالے پڑے رہے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2013کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن میں گروپ بندی کی وجہ سے گزشتہ 5سال سے یوم تکبیر بھی پارٹی کے اندرونی انتشار کی بھینٹ چڑھ رہا ہے مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن اور اس کی ذیلی تنظیموں کی گروپ بندی واضح کر دی اس طرح حکمران جماعت وفاق اورپنجاب میں اقتدار میں ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن راولپنڈی میں تنظیمی سطح پر کوئی بڑی تقریب منعقد نہ کر سکی ۔

متعلقہ عنوان :