بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت میں پاکستان کا موقف مسترد نہیں ہوا اور نہ ہی بھارتی موقف کو مانا گیا ہے‘ کلبھوشن کیس پر ویانا کنونشن کے اطلاق کا فیصلہ ابھی باقی ہے

اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

اتوار 28 مئی 2017 22:00

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت میں پاکستان کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2017ء) اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے پر عالمی عدالت میں پاکستان کا موقف مسترد نہیں ہوا اور نہ ہی بھارتی موقف کو مانا گیا ہے‘ عالمی عدالت کا عبوری فیصلہ نہ تو پاکستان کی ہار ہے اور نہ ہی بھارت کی جیت‘ کلبھوشن کیس پر ویانا کنونشن کے اطلاق کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن ایک بھارتی جاسوس ہے جس کے ہمارے پاس ٹھوس ثبوت بھی موجود ہیں جسے یہاں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا اور اس نے خود ان تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کے متعلق اہم حقائق سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے عیاں نہیں کیے لیکن اب پاکستان کلبھوشن کے حوالے سے تمام حقائق عالمی عدالت کے سامنے لائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اس لیے عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا لیکن ملکی خود مختاری و سالمیت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پوری طرح مطمئن ہے کہ ہم نے ایک حاضر سروس بھارتی نیوی کمانڈر کو پکڑا اور اسے سزا سنائی۔ کلبھوشن کو پھانسی دینے کے معاملے پر پاکستان کسی کو جوابدہ نہیں۔

ہم بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے کو عالمی عدالت میں بھی منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر جو مظالم ڈھا رہی ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اس لیے بھارت کے لیے مقبوضہ کشمیر سمیت بہت سی جگہوں پر بہت سی مشکلات ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری عدالتیں آزاد و خود مختار ہیں جو اپنا کام شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کر رہی ہیں، بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کو بھی پاکستانی عدالتوں سے انصاف ملا۔

بھارت کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ہم انصاف پسند لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی بھی کلبھوشن کے معاملے پر رہنمائی ضرور لوں گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ حسین نواز کے اعتراضات پر فیصلہ سپریم کورٹ کی صوابدید ہے۔

متعلقہ عنوان :