حکومت اور کے الیکٹرک کے تمام تر دعوہ کے باوجود کراچی کے شہریوں نے ماہ رمضان کی پہلی سحری اند ھیروں میں کی ،ناظر عباس تقوی

اتوار 28 مئی 2017 21:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2017ء) شیعہ علماء کو نسل پا کستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کاکے الیکٹرک کی کار کر دگیاور بے حسی پر شدید مزمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اور کے الیکٹرک کے تمام تر دعوہ کے باوجود کراچی کے شہریوں نے ماہ رمضان کی پہلی سحری اند ھیروں میں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے فجر کی نمازوں میں بھی خلل پیدا کیا لگتا ایسا ہے کہ کسی شازش کے تحت پورے کراچی میں بیک وقت بجلی کو بند کیا گیا ایک طرف لوگوں نے رات اند ھیروں میں گزاری تو دوسری طرف مساجد کی سیکیورٹی بھی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے متا ثر ہوئی جس کہ سبب کوئی بھی ناخشگوار واقعہ پیش آسکتا تھا اس غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے گورنر سندھ،وزیر اعلی سندھ اور کمشنر کراچی کے بھی دعووں کی کلائی کھول دی کے الیکٹرک نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ سحر اور افطار کے حوالے سے ہم نے جامع پالیسی بنائی ہے اور بجلی کی فراہمی کو ہم یقینی بنائیں گے ،لیکن افسوس ہمیشہ کی طرح یہ بات بھی جھوٹ ثابت ہوئی اگر اب بجلی کے معاملات کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو پورے شہر کراچی کی شا ہراہوں پر ہم علامتی دھرنوں کا اعلان کریں گے لوڈ شیڈنگ کے سبب اگر شہر میں کوئی بھی دہشت گردی کا دلخراش واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور کے الیکٹرک پر عائد ہوگی ہم وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف سے پرُ زور مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں بجلی کے بحران پر قابوں پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے درمیان بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :