پنگریو ، حاملہ خاتون میٹرنٹی ہوم اور صحت مرکز میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث زچگی کی تکلیف کے باعث بچے سمیت جاں بحق ہوگئی

اتوار 28 مئی 2017 21:20

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) پنگریو کے نواحی گائوں سلیمان ملاح کی رہائشی 35سالہ حاملہ خاتون خاتون سفیاں ملاح پنگریو میں میٹرنٹی ہوم اور صحت مرکز میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث حیدر آباد لے جاتے ہوئے زچگی کی تکلیف کے باعث پیٹ میں موجود بچے سمیت جاں بحق ہوگئی پنگریو میں سرکاری میٹرنٹی ہوم میں عملہ نہ ہونے اور صحت مرکز میں خاتون ڈاکٹر کی عدم تعیناتی کے باعث سفیاں کو پنگریو کے ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا مگر حالت بگڑ نے کے باعث اسے حیدر آبادلے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی اور اس کے پیٹ میں موجود بچہ بھی فوت ہو گیا لاش گھر لائی گئی تو کہرام مچ گیا پنگریو کی سیاسی ، سماجی اور تاجر تنظیموں نے پنگریو میں میٹرنٹی ہوم فعال نہ کئے جانے اور صحت مرکز میں لیڈی ڈاکٹر کی عدم تعیناتی کے خلاف احتجاج کیا ہے اور وزیرا علیٰ سندھ، صوبائی وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنگریو میں میٹرنٹی ہو م کو فعال کیا جائے اور صحت مرکز میں لیڈی ڈاکٹر تعینات کی جائے تاکہ زچگی کے دوران علاقے میں بڑے پیمانے پر حاملہ خواتین کی ہونے والی اموات پر قابو پایا جاسکے واضح رہے کہ پنگریو میں اس سے قبل بھی علاج معالجے کی سہولت نہ ہونے کے باعث دوران زچگی درجنوں خواتین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں اور میڈیا میں مسلسل خبروں کی اشاعت کے باوجود غیر فعال میٹرنٹی ہوم کو فعال نہیں کیا جارہا جبکہ لیڈی ڈاکٹر کی پوسٹ ہونے کے باوجود صحت مرکز میں خاتون ڈاکٹر کی تقرری بھی نہیں کی جارہی۔

متعلقہ عنوان :