جے آئی ٹی وزیراعظم اور ان کے خاندان کیخلاف تحقیقات کیلئے قائم کی تھی، اب یہ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، تاج حیدر

جے آئی ٹی کو اپنے فرائض ادا کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے اور اس کے سامنے جو ثبوت اور معلومات رکھی جائیں ان کی جامع تحقیقات کرے

اتوار 28 مئی 2017 21:20

کراچی (این این آئی۹ سینیٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر تاج حیدر نے وزیراعظم کے خاندان کی جانب سے پاناما لیکس کیس میں سپریم کورٹ کی قائم کردہ جے آئی ٹی پر سوالات اٹھانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ جے آئی ٹی وزیراعظم اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ نے قائم کی تھی اور اب یہ عدالت نے اب فیصلہ کرنا ہے کہ ملزمان قصوروار ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے دو قابل احترام ججوں نے نواز شریف اور ان کے خاندان کو قصور وار قرار دیا ہے اور بقیہ تین ججوں نے بھی انہیں بے قصور نہیں کہا اور مزید تحقیقات کا حکم دیا۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ جے آئی ٹی کو اپنے فرائض ادا کرنے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے اور اس کے سامنے جو ثبوت اور معلومات رکھی جائیں ان کی جامع تحقیقات کرے اور اس سے زیادہ اہم یہ بات ہے کہ وہ ملزمان سے نرمی نہ برتیں اور کسی دھونس، دھاندلی یا لالچ میں نہ آئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے استعفیٰ نہ دے کر وزیراعظم کے عہدے کو شرمندہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے کی یہ گراوٹ انتہائی شرمندگی کا باعث ہے اور انہوںنے پارلیمنٹ کو نیچا دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران انہوں نے اپنا عہدہ نہیں چھوڑا جس سے پارلیمانی روایت کو روند ڈالا گیا اور اب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے سے وہ مزید تباہی لا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :