وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو خط

ئی کو میں نے ناقابل بھروسہ ٹرانسمیشن نیٹ ورک اور بجلی کی بندش کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا جو کہ یکم رمضان کو سچ ثابت ہوئے 500 KVA کی حبکو جامشورو ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے سندھ کے 13اضلاع اور آدھاکراچی ڈویژن اندھیرے میں ڈوب گیا اگر اس طرح کے طویل بجلی کے بریک ڈائون ہونگے تو اس سے صوبائی حکومت کو نازک صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا

اتوار 28 مئی 2017 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے 24مئی 2017کو بھیجی گئی ایک میل کا حوالہ دیا ہے ۔ جس میں انہوں نے ناقابل بھروسہ ٹرانسمیشن نیٹ ورک اور بجلی کی بندش کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار پہلے ہی کیا تھا اور کہا تھا کہ اسکی وجہ سے سندھ کی عوام کو رمضان المبارک کے دوران تکالیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے یہ خدشات یکم رمضان کوسچ ثابت ہوئے جب دیہی سندھ کے 13اضلاع اور آدھاکراچی ڈویژن اندھیرے میں ڈوب گیا جسکے نتیجے میں 500 KVکی حبکو جامشور و ٹرانسمیشن لائن رات 2:15منٹ پرٹرپ کر گئی۔ انہوں نے کہا کہ اچانک ٹر یپنگ ہونے کے باعث ہا ئی ٹرانسمیشن لائن متاثر ہوئی اور اس سے نہ صرف حیسکو۔

(جاری ہے)

سیپکو کی ڈسٹریبیوشن متاثر ہوئی بلکہ کے الیکٹرک بھی متاثر ہو ا اور اسکے نتیجے میں کراچی شہرکے ایک بہت بڑے حصے میں بجلی کا تعطل سامنے آیا جو کہ ابھی تک مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی بندش کی وجہ سے پانی کی فراہمی کا نظام متاثر ہوا اور اس حالیہ بندش کے باعث گھارو، دھابیجی ، پیپری ، سی او ڈی ، حب اور نارتھ ایسٹ کراچی کے پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی کا نظام بھی برے طریقے سے متاثر ہوا جہاں سے کراچی شہر کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے ۔ کراچی کواس پاور بریک ڈائون کے باعث 150 ایم جی پانی کا نقصان برداشت کرنا پڑا ۔

انہوں نے کہا تمام انٹر کنیکٹیڈ پمپنگ اسٹیشن کی بجلی کی فراہمی بحال ہو جائے تو بھی لائن پیک پریشر کی بحالی کے لئے 24تا 36گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات پر زور دونگا کہ یہ ایک سنجیدہ اور سنگین صورتحال ہے باالخصوص جب صوبہ سندھ کے مختلف حصوں میں دن میں ٹیمپریچر 45ڈگری سے زائد ہوتا ہے اور رمضان المبارک کا مہینہ بھی ابھی شروع ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح کے طویل بجلی کے بریک ڈائون ہونگے تو اس سے صوبائی حکومت کو نازک صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا اور شہری اور دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ وہ برائے مہربانی این ٹی ڈی سی اورDISCOکو ہدایت کریں کے وہ سندھ کے تمام متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں۔

اور اسکے ساتھ ساتھ 500کے وی ٹرانسمینشن لائن میں ہونے والے فالٹ کو بھی درست کریں اسکے ساتھ ساتھ گڈو ۔ دادو، چامشورو 500کے وی سرکٹ کا بھی مرمتی کام کیا جائے اور اسے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں۔ مزید براں انہوں نے مزید درخواست کی کہ کم از کم رمضان المبارک کے دوران لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ سے زیادہ کم کیا جائے اور باالخصوص افطار اور سحری کے دوران صوبہ سندھ میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اور ا نہوں نے امید ظاہر کی کہ اس حوالے سے مثبت اور فوری جواب ملے گا۔ اس خط کی کاپی وزیراعظم پاکستان کو بھی بھیجی ہے۔

متعلقہ عنوان :