رمضان میں لوڈشیڈنگ کے باعث کے الیکٹرک شہریوں کے لیے عذاب بن چکی ہے ،حافظ نعیم الرحمن

جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آج درخواست جمع کرائے گی کراچی کے عوام کے حق کے لیے ہر قانونی ،آئینی اور جمہوری طریقہ اختیار کریں گے ،کے الیکٹرک کو بھاگنے نہیں دیں گے

اتوار 28 مئی 2017 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے عوام کی جانب سے فریق (انٹر وینر )بننے کے حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور پیر 29مئی کو امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائیں گے اور عدالت عالیہ کے روبرو پیش ہوں گے ۔دریں اثناء حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تمام تر دعوؤں کے باوجود پہلے روزے کی سحری میں شہر کے بہت سے مقامات پر لوڈ شیڈنگ کے باعث کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں کے لیے عذاب بن چکی ہے ،جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے حق کے لیے کے الیکٹرک کے خلاف ہر قانونی ،آئینی اور جمہوری طریقہ اختیار کر ے گی اور عوام کو کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور ظلم و زیادتیوں کے حوالے سے نجات کی جنگ ہر سطح پر جاری رکھے گی ۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک کو ہر گز بھاگنے نہیں دیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے تحفظ اور بھاگنے کا موقع دینے کی ہر کوشش کی مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کر چکی ہے جو ڈھائی سال سے زیر ِ التواء ہے جبکہ نیپرا کے اندر بھی کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑ چکی ہے اور اصل حقائق ،درست اعدادو شمار اور دلائل کے ساتھ کے الیکٹرک کی زیادتیوں اور لوٹ مار کو بے نقاب اور ثابت کر چکی ہے ۔

تمام حقائق و اعدادو شمار اور کے الیکٹرک کے خلاف چارج شیٹ ہم سندھ ہائی کورٹ میں بھی پیش کریں گے اور چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ کے الیکٹرک کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے۔ اووربلنگ ،لوڈشیڈنگ اور لوٹ مار سے نجات دلوائی جائے اور عوام سے ناجائز طور پر وصول کیے گئے اربوں روپے واپس دلوائے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریو ں سے فیول ایڈجسٹنٹ کے نام پر 62ارب روپے، ناجائز میٹر رینٹ اور ڈبل بنک چارجز کے ذریعے 24ارب روپے، کلاء بیک کے 17ارب روپے اور اضافی ملازمین کے نام پر 15پیسے فی یونٹ کے حساب سے 35ارب روپے وصول کیے ہیں۔

اصولی اورقانونی طور پر یہ کراچی کے عوام کا حق ہے اور یہ اربوں روپے عوام کو واپس ملنے چاہیئے ۔ اسی طرح شدید گرمی اور ماہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ کا بھی کراچی میں کوئی جوازنہیں ہے کے الیکٹرک کی اصل پیداواری صلاحیت کراچی کی کل طلب سے زیادہ ہے لیکن کے الیکٹرک صرف اپنے منافع کی خاطر فرنس آئل کے پلانٹ بند رکھتی ہے اور صرف گیس کے پلانٹ چلاتی ہے اور جان بوجھ کر مطلوبہ بجلی پیدانہیں کرتی جس کی وجہ سے کراچی کے شہری اذیت ناک لوڈ شیڈنگ کا شکار ہوتے ہیں اور آج بھی ہورہے ہیںکے الیکٹرک اگر آج بھی اپنے تما م پاور پلانٹ چلائے تو کراچی لوڈشیڈنگ فری سٹی ہو سکتا ہے ۔

دو سال قبل ہیٹ ویوز کے دوران بھی کے الیکٹرک کے کئی پلانٹ بند تھے جس کی وجہ سے کراچی کے اندر ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے۔