گھٹکے سے منہ کا کینسر سمیت دیگر امراض میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ڈاکٹرطارق خان

اتوار 28 مئی 2017 18:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2017ء) گھٹکے کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے گھٹکے کی تیار ی میں مصر صحت کیمیکل اور گلی سڑی چھالیہ کا استعمال ہو تا ہے جس سے منہ کا کینسر سمیت دیگر امراض میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے منہ کے کنسر کی ابتدائی علامات کا تذکرہ کر تے ہوئے بتایا بیماری کا ابتداہ میں منہ میں چھالے ، چیچیایٹ ، منہ کا کم کھلنا کھانے میںمشکل پیش آنا منہ ٹ-ھنڈی اور گرم اشیا ء کا لگانا شامل ہے تاہم اگر اس کا بر وقت علاج کر والیا جائے تو اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

یہ بات ڈاکٹر محمد طارق خان نے ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری نارتھ ناظم آباد مین سینٹر ، اینٹی نارکو ٹیکس ویلفیئر آرگنائزیشن اور کینسر کیر فورینڈی پیشنٹ کے زیراہتمام منہ کے کینسر کے موضو ع پر منعقدہ سیمینا ر سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مہمان خصو صی بریگیڈیٹر ریٹاڈ( ر ) محمد ابو ذر ، سابقہ کمانڈ ر اینٹی نارکو ٹیکس فورس ، ڈاکٹر صبیحہ عیسیٰ ، ڈاکٹر سید سلمان ہاشمی ڈاکٹر فرحان عیسیٰ ، شکیل احمد بیگ ، ڈاکٹر نہال عیسیٰ ، ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر ، نادر عباس ، ڈاکٹر خرم عیسیٰ، نورین اور دیگر بھی موجو د تھے ۔

ڈاکٹر محمد طارق خان نے مزید کہا کہ آج کل نوجوانوں سمیت بچوں اور دیگر افراد میںگھٹکے کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے گھٹکے کی تیار ی میں مصر صحت کیمیکل اور گلی سڑی چھالیہ کا استعمال ہو تا ہے جس سے منہ کا کینسر سمیت دیگر امراض میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے منہ کے کنسر کی ابتدائی علامات کا تذکرہ کر تے ہوئے بتایا بیماری کا ابتداہ میں منہ میں چھالے ، چیچیایٹ ، منہ کا کم کھلنا کھانے میںمشکل پیش آنا منہ ٹ-ھنڈی اور گرم اشیا ء کا لگانا شامل ہے تاہم اگر اس کا بر وقت علاج کر والیا جائے تو اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

ڈاکٹر صبیحہ عیسیٰ نے کہا کہ کینسر کی پندرہ اقسام ہے کینسر ا نسان کے غیر صحت مند خلیوں کے بے قابو اضافہ اور پھیلا و کا نام ہے کینسر کا علاج ہونے کے سبب غریب اور متوسط طبقے کے دسترس سے باہر ہو گیا ہے ۔ بیشتر متاثر افر اد اپنے بچوں کا بھی علاج نہیں کر ا سکتے جس کی وجہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا لوگوں میں ہولناک اضافہ ہو رہا ہے بریگیڈر ( ر) محمد ابو ذر نے کہا کہ پان گھٹکا ، خوشبو دار سونف سپاری ، مین پوری کھانے سے منہ متاثر ہو تا ہے جس کے سبب پورا منہ کھولنا اور زبان ہونٹوں سے باہر نکالنا دشوار ہو جاتا ہے چونے کا مسلسل استعمال منہ کی جلد کو متاثر کرکے چھالہ بنا دیتا ہے یہی منہ کا السر ہے جو آگے جاکر کینسر بن جاتا ہے ۔

ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ پان چھالیہ کا استعمال کرنے والوں میں اس مر ض کا شکار ہونے کا خدشہ آٹھ سے نو گناہ زیادہ ہو تا ہے ۔ گٹکا پان نسوار ، چھالیہ کا استعمال اس مرض کے پھیلاؤ کا اہم سبب ہے پاکستان میں 30فیصد منہ کا سرطان 40سال تک اور اس سے کم عمر افر اد میں پایا جاتا ہے جبکہ 50فیصد کینسر ایڈوانس اسٹیج کے ہو تے ہیں ڈاکٹر ز سید سلمان ہاشمی نے کہا کہ منہ کے سرطان میں Squamons cell carcinomaکی قسم سب سے زیادہ عا م ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حفظان صحت کے اسولو ں سے دوری بھی پاکستان میں بالخصو ص جنوبی پاکستان میں منہ کے سرطان کے پھیلاؤ کا ایک اہم ترین سبب ہے لیکن اس مرض سے بچاؤ ممکن ہے اس ضمن میں صحت و صفائی سے متعلق تعلیم کا عوام تک پہنچانا بہت ضروری ہے ڈاکٹر خر م عیسیٰ نے کہا مین پوری اور گھٹکے کا استعمال تمباکو نوشی سے 50گناہ زیادہ خطرناک ہے او رکینسر کے مریضوں کی 90فیصد تعداد میں 82فیصد کو اسی وجہ سے منہ اور گلے کا کینسر ہو تا ہے ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر نے کہا کے کے چھوٹی عمر کے بچوں میں اس بیماری کا ہو نا خطرے کی گھنٹی ہے ۔

10سے 18سال کے نو عمر نوجوانوں چھالیہ اور گھٹکے کا استعمال مستقبل کو تباہ کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اور نجی سطح پر جدید ہسپتا ل قائم کر نا وقت کی اہم ضرورت ہے بچوں میں اس موذی مرض کا پھیلاؤ بہت خطرنا ک نتائج دے گا ۔ شکیل احمد بیگ نے کہا اس کے تدارک کے لیے ٹ-ھو س اقدامات کی ضرورت ہے ہمارے معاشرے میں گھٹکے مین پوری اور اس جیسے اشیاء کا استعمال بڑھتا جارہا ہے جس کو روکنے کے لیے والدین کو اپنا بھرپو ر کردار ادا کرنا ہو گا اگر شروع میں ہم بچوں کو ان اشیا کے استعمال سے روک دینگے تو بہت مفید نتائج حاصل ہونگے انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ احتیاط بہترین علاج ہے اور سول سوسائٹی کے ہر فرد کو اپنے آنے والے نسل احتیاط پر آمادہ کرنا چاہئے ۔