لیش ، کینڈانڈا اور خارش کی بیماریوں کی جلد اور درست تشخیص کیلئے منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کیا جار رہا ہے،ڈاکٹر سکندر شورو

اتوار 28 مئی 2017 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر سکندر شورو نے کہا ہے کہ انفیکشن پھلانے والی بیماریاں جس میں لیش، کینڈانڈا اور خارش شامل ہیں ان کی جلد اور درست تشخیص , ادویات اور طبی مطالعہ کے لئے حکومت سندھ نے 20 ملین روپے کی لاگت سے تحقیقی منصوبہ شروع کیا جس پر عملدرآمد ایچ ای جے کلینیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمیسٹری سینٹر فار بایواکولینس اسٹڈیز اینڈ کلینکل ریسرچ ( سی بی سی آر) کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

یہ بات انہوں نے محکم جاتی کارکردگی جانچنے کے لئے بلائے گئے اجلاس میں کہی۔ڈاکٹر سکندر شورو نے کہا موجودہ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ عوام کو صحت کی سہولیات ان کی دہلیز پر میسر ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ کی خصوصی ہدایت ہے کہ وہ صحت کے منصوبے جلداز جلد مکمل کیے جائیں تاکہ عوام کو صحت کی جدید اور بہترین سہولیات حاصل ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو وبائی امراض سے بچائیں اور اس کی روک تھام کے لئے جار ی منصوبے پر بھی تیزی سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔اس سے قبل ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمینٹ محمد یوسف نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے تحت لیش, کینڈانڈا اور خارش جیسی بیماریاں جن سے انفیکشن پھلنے کا خطرو ہوتا ہے کی تشخیص اور علاج میں مفید ثابت ہونے والی نئی جڑی بوٹیوں اور پودوں کی افادیت جاننے اور اس میں مضر صحت مواد کی موجودگی کا پتہ لگایا جائے گا تاکہ انسانی جسم کو نقصان سے بچایا جا سکے۔اس منصوبے پر پی سی 1 کی روشنی میں تیزی عملدرآمد جاری ہے اور منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل کر لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :