گجرنالے میں تجاوزات ہٹانے کا کام مکمل کردیا، حکومت حفاظتی دیوار اور دونوں جانب سڑک کی تعمیر کا کام شروع کرے ، میئر کراچی

مون سون کے آغاز سے قبل نالوں کی صفائی ضروری ہے ، شفیق موڑ پر ٹریفک جام معمول بن گیا تھا دونوں جانب پل کی توسیع سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی

اتوار 28 مئی 2017 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے شفیق موڑ پل کے توسیعی منصوبے کے افتتاح کے موقع پر حکومت سندھ سے کہا کہ گجرنالے میں تجاوزات ہٹانے کا کام مکمل کردیاہے لہٰذا حکومت نالے کے گرد حفاظتی دیوار اور دونوں جانب سڑک کی تعمیر کا کام شروع کرے بصورت دیگر نالے میں دوبارہ تجاوزات کے قیام کا اندیشہ ہے،مون سون کے آغاز سے قبل نالوں کی صفائی ضروری ہے ، تجاوزات کی وجہ سے نالوں کی صفائی میں مسائل ہیں جس کے لئے تجاوزات کو ختم کیا جا رہا ہے، شفیق موڑ پر ٹریفک جام معمول بن گیا تھا دونوں جانب پل کی توسیعی کے بعد یہاں ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی ، خاص طور پر رمضان کے دوران شہریوں کو ٹریفک جام کے مسائل سے نجات ملے گی، شہر میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر دستیاب انفراسٹرکچر کے مطابق ہونی چاہئے ورنہ شہری اسی طرح پانی، سیوریج،بجلی اور دیگر لازمی ضروریات کی کمی کا شکار ہوتے رہیں گے اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین سید شاکر علی، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئرڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم بھی موجود تھے، میئر کراچی نے قبل ازیں اورنگی ٹائون میں فرنیٹئر نالے کا بھی معائنہ کیا اورکہا کہ اس نالے کی صفائی ترجیحی بنیاد پر ہونی چاہئے کیونکہ نالے میں لوگوں کے گرنے کے واقعات تشویشناک ہیں اور نالے کی فوری صفائی اور حفاظتی دیوار کی تعمیر اشد ضروری ہے ، اس موقع پر فرنیٹئر کالونی یوسی15 کے چیئرمین حاجت خان، چیئرمین یونین کونسل اورنگی بشیر زاہداور دیگر بلدیاتی نمائندوں نے میئرکراچی کو علاقے کی صورتحال سے آگاہ کیا اور نالے کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے درپیش مسائل بتائے ، شفیق موڑ توسیعی منصوبے کے افتتاح پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران پورے شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے غلط سمت میں ڈرائیونگ کی وجہ سے ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ حادثات بھی رونما ہوتے ہیںجبکہ سڑکوں پر قائم تجاوزات بھی حادثات کی وجہ ہیں ، سڑکیں اور فٹ پاتھ شہریوں کے استعمال کے لئے ہیں انہیں کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، بلدیہ عظمیٰ کراچی سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کر رہی ہے اور اس مہم کو شہریوں اور تاجر برادری کے تعاون سے کامیاب بنایا جائے گا، میئرکراچی نے کہا کہ 2014 میں شفیق موڑ کی توسیع کا کام شروع کیا گیا تھا اس وقت اس کی لاگت کا تخمینہ 99 ملین روپے لگایا گیا تھا تاہم اس کے بعد حکومت سندھ کو اس منصوبے کے لئے بھیجی گئی پی سی I- ریوائس میں تاخیر ہوئی اور اس منصوبے کی لاگت 140 ملین روپے ہوگئی جبکہ بعض دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑاتاہم اب یہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد اسے شہریوں کیلئے کھولا جارہا ہے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور نے بتایا کہ اس پل کو بائیں جانب 51 میٹر اور دائیں جانب 33 میٹر تک توسیع دی گئی ہے جبکہ نالے پر 10میٹر کی حفاظتی دیوار تعمیر کی گئی ہے، انہوںنے بتایا کہ اس پل سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں گزرتی ہیں فیڈرل بی ایریا اور نیو کراچی انڈسٹریل ایریا واقع ہونے کے باعث ہیوی ٹریفک بھی اس پل گزرتا رہتا ہے جبکہ سہراب گوٹھ، گلشن اقبال، نیو کراچی، ناگن چورنگی، نارتھ کراچی، سرجانی ٹائون اور ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں جانے کیلئے شہری اس پل کو استعمال کرتے ہیں جس کے باعث بڑی تعداد میں یہ پل ٹریفک کی گزرگاہ ہے میئرکراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے پاس اختیارات اور فنڈز محدود ہیں مگر اس کے باوجود عوام کے مسئلوں کو حل کررہے ہیں کراچی کی عوام نے ہمیں اپنے ووٹوں کے ذریعے منتخب کیا ہے ہم کسی بھی صورت انہیں مایوس نہیں ہونے دیں گے اور عوامی مسائل کے لئے ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :