حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کے گورگ دھندوں میں پھنسا دیا ہے، ناصر شیرازی

اتوار 28 مئی 2017 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی نے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ پرکہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کے گورگ دھندوں میں پھنسا دیا ہے۔وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیاہے،سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں موجودہ زبوں حال اور ہوش ربا منگائی کی تناسب سے اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابرہیں حکمران اپنے آخری سال میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہے۔

انہوں نے اعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔

(جاری ہے)

مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔

پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بری طرح ناکام رہی۔