نوگھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے متاثر اس صوبے کی بزنس کمیونٹی اور صنعتکاروں کے لئے زہر قاتل ہے،غضنفربلور

انڈسٹریل اسٹیٹس میں لیبر کالونیاں بھی ہوتی ہیں جہاں لیبر اپنے خاندانوں کے ساتھ رہتے ہیں اور مسلسل 9گھنٹے لوڈشیڈنگ سے جہاں صنعتیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں وہاں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے اور شدید گرمی کے اس موسم میں لیبر اور ان کے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے صدر

اتوار 28 مئی 2017 18:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن حیات آباد کے صدر اور سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر غضنفر بلور نے وفاقی حکومت اور پیسکو کے دعوے کے برعکس انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد سمیت صوبے کے تمام بڑے چھوٹے انڈسٹریل اسٹیٹس میں شام 7بجے سے صبح 4بجے تک مسلسل 9گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے متاثر اس صوبے کی بزنس کمیونٹی اور صنعتکاروں کے لئے زہر قاتل قرار دیا ہے اور وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف اور وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی سے مطالبہ کیا ہے کہ صنعتوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔

ایک بیان میں غضنفر بلور نے کہا کہ وفاقی وزیر خرانہ اسحق ڈار نے 26 مئی کو اپنی بجٹ تقریر میں اس بات کا واضح اعلان کیا کہ ملک بھر میں صنعتوں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اور یہ ان کی حکومت کا بڑا کارنامہ ہے لیکن اسی روز پیسکو کی جانب سے صنعتوں کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کیاگیا جس میں واضح طور پر لکھا گیا کہ شام 7بجے سے صبح 4بجے تک 9گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوگی ۔

(جاری ہے)

غضنفر بلور نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں پہلے ہی انڈسٹری نہ ہونے کے برابر ہے اور پورے صوبے کی انڈسٹری کا لوڈ 170/180 میگاواٹ سے بھی کم ہے جبکہ صرف پنجاب میں انڈسٹریل لوڈ 8 سے 9 ہزار میگاواٹ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں لیبر کالونیاں بھی ہوتی ہیں جہاں لیبر اپنے خاندانوں کے ساتھ رہتے ہیں اور مسلسل 9گھنٹے لوڈشیڈنگ سے جہاں صنعتیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں وہاں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے اور شدید گرمی کے اس موسم میں لیبر اور ان کے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

غضنفر بلور نے وزارت پانی و بجلی اور پیسکو حکام سے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کے واضح اعلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے فوری طور پر پشاور سمیت صوبے کے تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں 9/9 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم کیا جائے اور صنعتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔