حکمران رمضان میں ہی خدا کا کچھ خوف کھائیں اور روزے داروں کو لوڈشیڈنگ سے ریلیف دے دیں ‘سراج الحق

مہنگائی پر حکومت کاکوئی کنٹرول نہیں ، ہر جگہ عوام ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں بے بس نظر آتے ہیں، تاجروں نے راتوں رات پھلوں ، سبزیوں ، کھجور اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں دوگنااضافہ کردیا‘امیر جماعت اسلامی

اتوار 28 مئی 2017 17:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمران رمضان میں ہی خدا کا کچھ خوف کھائیں اور روزے داروں کو لوڈشیڈنگ سے ریلیف دے دیں ، شدید گرمی میں روز دار بے چینی اور پریشانی میں مبتلا ہیں اور حکمران بلند و بانگ دعوے کر رہے ہیں کہ رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی ، سحری اور افطاری کے دو گھنٹے لوڈشیڈنگ نہ کر کے حکومت کوئی احسان نہیں کر رہی ، دن اور رات کے باقی اوقات میں لوڈشیڈنگ اسی طرح جاری ہے جس طرح رمضان سے پہلے تھی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ رمضان المبارک میں تو غیر مسلم ممالک کی حکومتیں بھی مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کرتی ہیں اور اشیائے خوردو نوش کے ساتھ ساتھ زندگی کے دیگر معاملات میں بھی رمضان کے اندر مسلمانوں کو خصوصی سہولتیں دی جاتی ہیں مگر ہمارے ہاں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ جاتے ہیں اور حکمران زبانی جمع کرچ کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شہروں اور دیہاتوں میں لوڈشیڈنگ کے اوقات میں کمی کے حکومتی دعوے نقش بر آب ثابت ہوئے ہیں ۔ ہر جگہ گرمی اور لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام حکمرانوں کو کوستے نظر آتے ہیں ۔ پہلی سحری میں ہی آدھے کراچی سمیت ملک کے شہروں و دیہات میں اندھیروں کا راج تھا اور لوگوں نے عارضی لائٹوں اور موبائل فونز کی ٹارچ جلا کر سحری کی ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ حکومت باقاعدہ مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے کر لوڈشیڈنگ میں ہونے والی کمی کا جائزہ لے اور اس کے ساتھ ساتھ احترام رمضان کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں ۔

انہوں نے کہاکہ مہنگائی پر حکومت کاکوئی کنٹرول نہیں ، ہر جگہ عوام ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں بے بس نظر آتے ہیں ۔ تاجروں نے راتوں رات پھلوں ، سبزیوں ، کھجور اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں دوگنااضافہ کردیاہے۔ سستے بازاروں میں معیاری سبزیوں اور پھلوں کی بجائے غیر معیاری اشیاء کے ڈھیر لگے ہوتے ہیں ۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ایئرکنڈیشنڈ محلوں سے ذرا باہر نکل کر دیکھیں تو انہیں عوام کی حالت زار کا پتہ چلے ۔

متعلقہ عنوان :