روزہ شوگر لیول ،کولیسٹرول اوربلڈ پریشر میں اعتدال لاتا ہے

افطاری کے وقت مرغن اور تلی اشیا ء کے استعمال سے کئی امراض لاحق ہوسکتے ہیں اولاد سے محروم و موٹاپے کا شکار خواتین روزے ضرور رکھیں، حکیم قاضی ایم اے خالد

اتوار 28 مئی 2017 16:50

روزہ شوگر لیول ،کولیسٹرول اوربلڈ پریشر میں اعتدال لاتا ہے
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2017ء)ماہرین طب نے کہا ہے کہ روزہ رکھنے سے روحانی تسکین کے علاوہ جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔روزہ شوگر لیول ،کولیسٹرول اوربلڈ پریشر اعتدالمیں لاتا ہے۔اولاد سے محروم و موٹاپے کا شکار خواتین روزے ضرور رکھیں۔اس امر کا اظہار مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اور معروف یونانی میڈیکل آفیسر حکیم قاضی ایم اے خالد نے ماہ صیام کی آمد کے موقع پرکونسل کے زیراہتمام ایک مجلس مذاکرہ بعنوان’’ روزہ اور جدید سائنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ روزہ انسانی جسم سے فضلات اور تیزابی مادوں کا اخراج کرتا ہے۔ روزہ رکھنے سے دماغی خلیات بھی فاضل مادوں سے نجات پاتے ہیںجس سے نہ صرف نفسیاتی و روحانی امراض کا خاتمہ ہوتا ہے بلکہ اس سے دماغی صلاحیتوں کو جلامل کر انسانی صلاحیتیں بھی اجاگر ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ خواتین جواولاد کی نعمت سے محروم ہیں اور موٹاپے کا شکار ہیں وہ ضرور روزے رکھیں تاکہ ان کا وزن کم ہوسکے ۔

انھوں نے کہا کہ افطاری کے وقت زیادہ ثقیل، مرغن اور تلی ہوئی اشیاء مثلا ًسموسے‘ پکوڑے اورکچوری وغیرہ کے کثرت سے استعمال سے معدہ خراب ہوجاتا ہے لہذا افطار کسی پھل یا کھجور سے کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ روزہ رکھنے سے جسم میں خون بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے اور جسم کی تطہیر ہوجاتی ہے۔افطار میں پانی دودھ یا کوئی بھی مشروب ایک ہی مرتبہ زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی بجائے وقفے وقفے سے استعمال کریں۔