لیبیا میں القاعدہ سے مربوط تنظیم انصار الشریعہ کی تحلیل کا اعلان

انصار الشریعہ نے بیان میں خود کو تحلیل کرنے کے اقدام کی وجہ بیان نہیں کی

اتوار 28 مئی 2017 15:51

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) لیبیا میں شدت پسند تنظیم "انصار الشریعہ" نے خود کو "تحلیل" کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی ٹی وی کے مطابق یہ اعلان انٹرنیٹ پر جاری ایک بیان میں سامنے آیا۔ واضح رہے کہ امریکا انصار الشریعہ کو ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتا ہے۔القاعدہ تنظیم سے تعلق رکھنے والی انصار الشریعہ نے اپنے بیان میں کہا کہ تنظیم کی تحلیل کا سرکاری طور پر اعلان کیا جا رہا ہے اور اس اعلان کے ساتھ ہم نے امت کے دیگر سچے اور مخلص فرزندان کے لیے راستہ چھوڑ دیا ہے تا کہ وہ ہمارے بعد اس امانت کے حامل بنیں۔

واشنگٹن حکومت انصار الشریعہ پر 11 ستمبر 2012 کو لیبیا کے شہر بنغازی میں امریکی قونصل خانے پر حملے کا الزام عائد کرتی ہے۔ اس کارروائی میں امریکی سفیر کرسٹوفر اسٹیفنز اور 3 دیگر امریکی مارے گئے تھے۔

(جاری ہے)

انصار الشریعہ نے بیان میں خود کو تحلیل کرنے کے اقدام کی وجہ بیان نہیں کی۔ اگرچہ اس امر کا بالواسطہ اقرار کیا گیا ہے کہ خلیفہ حفتر اور اس کے فوجیوں کے خلاف شروع کی جانے والی جنگ نے تنظیم کو کمزور کر دیا۔

سال 2014ء کے اواخر میں بنغازی شہر میں حفتر کی افواج کے خلاف معرکوں کے دوران انصار الشریعہ اپنے کمانڈر محمد الزہاوی سے محروم ہو گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں تنظیم میں پھوٹ پڑ گئی اور اس کے اکثر ارکان داعش تنظیم کی بیعت کے واسطے منحرف ہو گئے۔ بعد ازاں انصا الشریعہ تنظیم بنغازی کے انقلابیوں کی مجلسِ شوری میں شامل ہو گئی۔ یہ اسلامی ملیشیاؤں کا ایک اتحاد ہے جس نے 2014 میں بنغازی پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔

تاہم چند ہی ماہ میں خلیفہ حفتر کی قائم کردہ "لیبیا کی قومی فوج" نے ان ملیشیاؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ شروع کر دی اور ملک کے دوسرے بڑے شہر کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ کئی ہفتوں سے حفتر کی افواج نے بنغازی کے انقلابیوں کی مجلسِ شوری کے آخری جنگجوؤں کا محاصرہ کر لیا جو شہر کے وسط میں دو علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔انصار الشریعہ تنظیم کو محمد الزہاوی نے 2012 کے آغاز میں بنایا تھا۔

تنظیم نے پہلے بنغازی اور درنہ پر توجہ مرکوز رکھی اور اس کے بعد مغرب میں سرت اور صبراتہ تک پھیل گئی۔ اس دوران انصار الشریعہ نے سابق سربراہ کرنل معمر قذافی کے دور کے عسکری بیرکوں اور ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا اور ان کو شام اور عراق میں لڑنے کے خواہش مند سیکڑوں شدت پسندوں کی تربیت کے لیے عسکری کیمپوں میں تبدیل کر ڈالا۔

متعلقہ عنوان :