ریسکیو رضاکاروں کی تربیتی ورکشاپ کاریسکیو 1122ہیڈ کوارٹرز میں انعقاد کیا گیا

ریسکیو رضاکار صحت مند اور محفوظ پاکستان کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ' ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر

اتوار 28 مئی 2017 15:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیرنے تمام ریسکیو اینڈ سیفٹی آفیسرز پر زور دیا ہے کہ وہ ریسکیو محافظ پروگرام کے تحت پنجاب بھر میں ایسی صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد کریں جن کے ذریعے انسانیت کے جذبے کو استعمال میں لا کر مستحکم، صحت مند ، محفوظ، اور خوشحال معاشرے کی ترقی و تعمیر یقینی بنائی جاسکے۔

اس موقع پر انہوں نے شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور اپنی اپنی یونین کونسل میں کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز میں شامل ہو کر اپنے علاقوں میں ایمرجنسی پری پیریڈ نیس اینڈ ریسپانس، ایمرجنسیز کی روک تھام، صحت مند اور محفوظ طرزِ زندگی، عمارات میں آگ سے بچائو، ٹریفک حادثات کی روک تھام، صاف پانی اور ماحول اور ری سائیکلنگ کے ذریعے چیزوں کو کارآمد بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ڈی جی ریسکیو پنجاب نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے منیجرز ٹریننگ سنٹر میں ریسکیو اینڈ سیفٹی آفیسرز کیلئے ریسکیو محافظ پروگرام کی تربیتی ورکشاپ کے دوران کیا۔واضح رہے کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ 2006کے مطابق پنجاب ایمرجنسی سروس نے صوبہ کی تمام یونین کونسل میں کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں (CERTs)کے قیام کیلئے ریسکیو محافظ پروگرام کاآغاز کیا ہوا ہے جس کے تحت تمام یونین کونسل میں 12ریسکیو رضاکاروں پر مشتمل افراد کی ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں ۔

ان ٹیموں کے ممبران کو پہلے مرحلے میں بیسک لائف سیفٹی کے متعلق تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ کرٹس کے ممبران آگے آئیں اور معاشرے میں ایمرجنسیز کی روک تھام میں معاونت کرسکیں۔ تربیت کی فراہمی کے بعد ، ان افراد کو مختلف صحت مندانہ سرگرمیوں بشمول شجر کاری، خطرات کی نشاندہی اور ایمرجنسیز اور ڈزاسٹرز کی روک تھام میں شامل کیا جائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ہم نے رضاکاری کے جذبے سے سرشار نوجوانوں کو ریسکیو محافظ کے پلیٹ فارم سے اپنی گلیوں، محلوں اور اضلاع کا محافظ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروس نے بروقت ایمرجنسی کیئر کے بنیادی حق کی فراہمی سے معاشرے میں احساسِ تحفظ پیدا کیا ہے اور اب نوجوانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایمرجنسیز اور سانحات کے متعلق روایتی سوچ کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

انہوں نے ان ٹیموں کے ممبران پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے سکولز، کالجز، جامعات ، گھر ، کھیلوں کے میدان ، پارکس اور دیگر جگہوں کو صاف ستھرا رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجموعی ذمہ داری ہے جسے معاشرے کے تمام سٹیک ہولڈرز نے مل کر نبھانہ ہے۔ قبل ازیں ریسکیو اینڈ سیفٹی آفیسرز کو محافظ اپلیکیشن پر تربیت فراہم کی گئی کہ کس طر ح وہ اپنے اضلاع کے شہریوں کو ریسکیو محافظ پروگرام کا حصہ بنا سکتے ہیں۔ اس موقع ہیڈ آف لاء اینڈ ایڈمنسٹریشن ونگ علی حسن،ہیڈ آف کمیونٹی سیفٹی مس شہناز اختر، ہیومینٹک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرفہد خان اور دیگر افراد موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :