فیروزوالہ میں سرکاری اسکول ٹیچرز کے تشدد سے طالبہ معذور ہو گئی

پولیس نے بھی 6 روز بعد واقعہ کی ایف آئی آر درج کر کے دونوں اساتذہ کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے

اتوار 28 مئی 2017 15:11

فیروزوالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) صفائی سے انکار کرنے پر سرکاری اسکول کی دو ٹیچرز نے نویں جماعت کی طالبہ پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے معذور کردیا۔اطلاعات کے مطابق فیروز والا میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہائی اسکول شاہدرہ میں فجر نور معمول کی طرح ہنسی خوشی اسکول گئی تو اس کی دو اساتذہ بشریٰ اور ریحانہ نے طالبہ سے کہا کہ آپ نے کلاس روم کی صفائی کیوں نہیں کی، فجر نے جب صفائی سے انکار کیا تو دونوں ٹیچرز نے طالبہ پر تشدد کرنا شروع کردیا اور پھر اسے اسکول کی چھت پر لے گئیں۔

اسکول کی چھت پر لے جا کر دونوں سرکاری ٹیچرز نے ایک بار پھر فجر نور سے کہا کہ چھت کی صفائی کریں ،ْطالبہ کے انکار پر درندہ صفت ٹیچرز نے اسے دھکا دیدیا جس پر نویں جماعت کی طالبہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی نیچے آن پہنچی اور اس کے بازو، ٹانگ اور ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹیں آئیں۔

(جاری ہے)

اساتذہ نے پہلے تو بچی کو خود ہسپتال لے جا کر علاج معالجہ کرایا تاکہ بات آگے نہ بڑھے تاہم جب بات نہ بنی تو اساتذہ نے خوف کے مارے فجر نور کے والدین کو چوٹ سے آگاہ کیا۔

فجر نور کے والدین نے فوری طور پر اپنی بچی کو پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی ریڑھ کی ہڈی، بازو اور ٹانگ کا آپریشن ہوا۔میڈیا نے معاملہ اٹھایا تو محکمہ تعلیم بھی حرکت میں آیا اور واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر متعلقہ اسکول انچارچ اور دونوں ٹیچرز کو معطل کر کے انکوائری شروع کردی ،ْپولیس نے بھی 6 روز بعد واقعہ کی ایف آئی آر درج کر کے دونوں اساتذہ کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :